پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کی پاکستان اسپورٹس بورڈ پر تنقید

223

کراچی : پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن  ( پی او اے) نے پاکستان اسپورٹس بورڈ ( پی ایس بی ) پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کی ٹریننگ اور ڈیولپمنٹ پی ایس بی کی ذمہ داری تھی،جو رقم حکومت کو واپس کی گئی وہ ایتھلیٹس پر خرچ کی جاسکتی تھی۔

پی او اے حکام کا کہنا تھا کہ طلحہ طالب اور گلفام جوزف کو رقم ملتی تو آج پاکستان میڈل ٹیبل پر ہوتا،ریسلرز انعام بٹ اور بلال کو سپورٹ نہیں ملی،سعدی عباس کو وسائل نہیں ملے،وسائل فراہم ہوتے تو کھلاڑی یہ ایتھلیٹس بھی کوالیفائی کرجاتے۔

انہوں نے مزید کہاکہ انٹر نیشنل اولمپک کمیٹی کی مدد سے ایتھلیٹس پر 2لاکھ 42ہزار ڈالر خرچ کیے،کھلاڑیوں کے سفری اور کورونا کے اخراجات پی او اے نے برداشت کیے،کھلاڑیوں کے ڈوپ ٹیسٹ کے لیے بھی بروقت فنڈزنہیں جاری ہوئے۔

دوسری جانب پاکستان ہاکی فیڈریشن ( پی ایچ ایف ) کے سیکریٹری آصف باجوہ نے بھی کھلاڑیوں کی فٹنس پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کھلاڑیوں کی فٹنس سے بالکل مطمئن نہیں ہوں،فٹنس ٹیسٹ میں فیل ہونے والے کھلاڑیوں کو 3بار موقع دیا جائے گا،کوئی بھی بینچ مارک پر پورا نہ اترا تو کنٹریکٹ نہیں دیں گے۔

ہاکی کھلاڑیوں کے دوروزہ فٹنس ٹیسٹ لیے گئے،پی ایچ ایف نے سینٹرل کنٹریکٹ دینے کیلیے فٹنس ٹیسٹ لیے تھے۔