ملک میں احتساب کے نام پر ایک تماشا جاری ہے، سراج الحق

330

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہناہے کہ ملک میں احتساب کے نام پر ایک تماشا جاری ہے، ظالموں کے کڑے احتساب کی ضرورت ہے اور یہ کام صرف اور صرف جماعت اسلامی کر سکتی ہے۔

منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ عوام اسلامی معیشت اور اداروں میں استحکام لانے کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، کرپٹ اور فرسودہ نظام کو بدلناہوگا، پرامن جمہوری انقلاب وقت کی ضرورت ہے۔

امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ایک طرف لبرل اور سیکولر طبقہ ملک کے نظریاتی تشخص کے خلاف پراپیگنڈا میں مصروف ہے دوسری جانب عوا م کی گردنوں پر سوار طاقتور مافیا ملک کے وسائل سے کھلواڑ کر رہاہے۔

سراج الحق نے کہا کہ خزانہ لوٹنے والوں اور اربوں کے قرضے معاف کروانے والوں کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہورہی، ملکی قرضہ جی ڈی پی کے 82 فیصد تک پہنچ چکاہے، آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر آئے روز بجلی گیس اور تیل کی قیمتوں اور ٹیکسز میں اضافہ کردیا جاتاہے۔

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ  پی ٹی آئی حکومت نے گزشتہ تین برسوں میں ملکی قرضہ میں 13 کھرب روپے کا اضافہ کیا، ن لیگ نے اپنے دور حکومت میں تقریباً 11 کھرب جبکہ پی پی نے لگ بھگ 7 کھرب قرض کا پہاڑ قوم کے سرپرلادا، قوم یہ پوچھنے میں حق بجانب ہے کہ یہ پیسہ کہاں گیا۔

امیر جماعت کا کہناتھاکہ پاکستان میں قانون کی بالادستی قائم کرناہوگی، تھانہ کلچر اور صحت و تعلیم کے شعبوں میں انقلاب لانے کے پی ٹی آئی کے سبھی دعوے زمین بوس ہوگئے۔