شیخ رشید وو ٹ چوری کرکے حکومتیں بنانے والوں کے سہولت کار ہیں، نفیسہ شاہ

99

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) شیخ رشید وو ٹ چوری کرکے حکومتیں بنانے والوں کے سہولت کار ہیں، ان کا یہ بیان کے کشمیر میں پی ٹی آئی جیت گئی ہے، اب سندھ کی باری ہے سراسر سندھ کی جمہوری عوامی مینڈیٹ سے قائم پی پی پی حکومت پر شب خون مارنے کے مترادف ہے جس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ سندھ میں جی ڈی اے بنائیں یا کوئی اور اتحاد، ووٹ وہاں صرف پیپلز پارٹی کا ہے، تحریک انصاف نے ریاستی مشینری کے استعمال کے ذریعے آزاد کشمیر انتخابات کو متنازع بنا دیا ہے، انتخابات کے دوران فائرنگ، پولنگ اسٹیشن اکھاڑ کر تحریک انصاف نے خونی دھاندلی کی ہے پیپلزپارٹی کے وکلاء کئی گھنٹوں سے شکایات لیکر سیکرٹری الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر کھڑے رہے مگر الیکشن کمیشن کے افسران اور عملہ دفاتر اور سینٹرل کنٹرول روم میں دستیاب نہیں تھا۔ آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کی یہ صورتحال انتہائی افسوسناک ہے جو کئی سوالات کو جنم دیتی ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو کو قائد عوام کا خطاب کشمیری رہنما مرشد شاہین گورایا نقشبندیؒ نے دیا تھا۔ ان خیالات کااظہارپاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما اور سینئر پارلیمنٹیرین ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ جیلانی ہاؤس خیرپور میں گورایا خاندان کے افراد کی آمد اور کشمیر کے الیکشن میں پی پی کے نامزد امیدواروں کو ووٹ دے کر کامیاب کرانے پر آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا کے زیب سجادہ مرشد احمد سفیان گورایا ایڈووکیٹ، پیرزادہ احمد مہران گورایا ایڈووکیٹ، پیرزادہ احمد نعمان گورایا، احمد مردان گورایا، احمد سبحان گورایا، احمد حماد گورایا اور دیگر سے اظہار تشکر کرتے ہوئے بابائے خیرپور، کارکنان تحریک پاکستان عظیم کشمیری رہنما بھیج پیر جٹا پنجم حضرت پیر و مرشد محمد اسحاق شاہین گورایا نقشبندی مرشدی رحمتہ اللہ علیہ کوخراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر سیدہ نفیسہ شاہ جیلانی نے کشمیری وفد سے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر انتخابات کو پاکستان حکومت اور سہولتکاروں نے بے وقار، گدلا اور متنازع بنا دیا ہے۔ گلگت بلتستان انتخابات اور اب آزاد کشمیر میں انتخابات سے یہ امر عیاں ہوگیا کہ ریاستی اداے شفاف، غیر جانبدارانہ، مہذب اور بااعتماد انتخابات کے لیے کوئی وژن اور ارادہ نہیں رکھتے۔ ملک بھر میں ملک، جمہوریت، شفاف انتخابات اور باوقار پارلیمانی نظام کی تمنا اور خواب رکھنے والی قوتیں پی پی کا ساتھ دیں، پیپلز پارٹی ان خدشات کا پہلے دن سے اظہار کرتی رہی لیکن الیکشن کمیشن نے نوٹس تک نہیں لیا۔ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری، علی محمد خان اور علی امین گنڈا پور کی پولنگ اسٹیشنز پر موجودگی نے انتخابی عمل پر سوالیہ نشان اٹھا دیا ہے۔ وفاقی وزراء اور ڈپٹی اسپیکر نے الیکشن کمیشن کے احکامات کو ہوا میں اڑا دیا۔ آزاد کشمیر کے انتخابات کی موجودہ صورتحال الیکشن کمیشن کے آئینی کردار پر بھی ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ پیپلز پارٹی نے تحریری طور پر تمام خدشات اور صورتحال سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کردیا ہے، الیکشن کمیشن امیدواران کو تحفظ اور انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لیے آئینی کردار ادا کرے۔ آزاد کشمیر انتخابات میں پیپلز پارٹی کے امیدواران پر سرعام فائرنگ تحریک انصاف کی کھلم کھلا غنڈہ گردی ہے۔ فائرنگ سے ہلاکتوں کا مقدمہ تحریک انصاف کے رہنمائوں کیخلاف درج کیا جائے۔