قنبر علی خان، پنہور او شاخ میں پانی کی مصنوعی قلت کے خلاف احتجاج

213

 

قنبر علی خان (نمائندہ جسارت) ضلع قنبر شہداد کوٹ کی وارہ بیراج سے نکلنے والی قنبر کی پنہوارو شاخ میں زرعی پانی کی شدید مصنوعی قلت کیخلاف ضلع قنبر کی مختلف سیاسی وسماجی تنظیموں پی ٹی آئی، پی پ ی(ش ب)، مہران اتحاد، سوشل ایکشن ویلفیئر سوسائٹی سمیت دیگر جماعتوں کے کارکنان اور پنہوارو شاخ کے ہزاروں آبادگاروں نے پیپلز پارٹی کے منتخب سیاسی وڈیروں اور کرپٹ چیف انجینئر رائٹ بینک سکھر بیراج کیخلاف ایک بڑا احتجاجی مظاہرہ کرکے قنبر کے بھٹو چوک سمیت دیگر مقامات پر ٹائروں کو جلاکر دھرنا دیا، جس سے کراچی وحیدرآباد سمیت اندرون سندھ جانے اور آنے والی ٹریفک کی آمد و رفت پانچ گھنٹے تک مکمل طور پر بلاک ہوگئی۔ اس موقع پر اقبال چانڈیو، بشیر چانڈیو، گلاب چانڈیو، گل محمد جونیجو، نادر ٹوٹانی، سہراب میمن، عرس میمن، لالا واجد علی گوپانگ اور آصف جویو سمیت دیگر آبادگاروں و مختلف جماعتوں کے عہدیداروں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ضلع قنبر جس کی تمام تر معیشت کا دارو مدار زراعت پر ہے، ضلع قنبر شہدادکوٹ کی وارہ بیراج سے نکلنے والی پنہوارو شاخ میں جان بوجھ کر زرعی پانی کی شدید مصنوعی قلت پید اکی گئی ہے، جس سے نہر میں ریت اڑ رہی ہے حالانکہ اس کے ساتھ متصل وارہ بیراج زرعی پانی سے بھری ہوئی ہے جبکہ پنہوارو شاخ میں زرعی پانی کی مصنوعی قلت کے باعث ابھی تک آبادگاروں نے ماہ اگست قریب آنے تک دھان کی بوائی بھی نہیں کرسکے ہیں، جبکہ دھان کے فصل کا وقت گزرتا جارہا ہے اور پنہوارو شاخ کی ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی کو محکمہ آبپاشی کے نااہل اور کرپٹ افسران نے سازش کے تحت بنجر بنادیا ہے، جس سے آبادگاروں کے کروڑوں روپے کے خریدے گئے قیمتی بیج، کھاد اور دیگر زرعی اخراجات پانی کی عدم فراہمی کی وجہ سے تباہ ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی کے منتخب نمائندے جو اصل میں زرعی پانی چور ہیں اور اس تمام تر صورتحال کے ذمے دار ہیں جو پیپلز پارٹی کے حکمرانوں کے منظور نظر جیالے چیف انجینئر رائٹ بینک سکھر بیراج اور ان کے کرپٹ مقامی آبپاشی انجینئرز کے ساتھ ملی بھگت اور کروڑوں روپے کی میگا کرپشن کرکے پوری پنہوارو شاخ پی پی کے منتخب سیاسی وڈیروں کے حوالے کردی ہے جو تمام زرعی پانی مختلف مقامات سے چوری کرکے اپنی ہزاروں ایکڑز غیر آباد زرعی اراضی آباد کررہے ہیں جبکہ اس کے برعکس غریب اور بے پہنچ افراد کی ہزاروں ایکڑز زرعی اراضی کو پانی فراہم نہ کرکے ان کو سخت اذیت اور معاشی بدحالی کی طرف دھکیل دیا گیا ہے جس سے غریب کاشتکار زرعی پانی کی مصنوعی قلت کے خلاف مسلسل سراپا احتجاج ہیں جن کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ مظاہرین نے چیف جسٹس پاکستان و ہائی کورٹ سندھ اور چیئرمین نیب سے پرزور مطالبہ کیا کہ قنبر کی پنہوارو شاخ میں زرعی پانی کی مصنوعی قلت ختم کرکے اور تمام زرعی پانی پی پی کے بااثر سیاسی وڈیروں کو فراہم کرنے کا سخت نوٹس لیکر چیف انجینئر رائٹ بینک سکھر بیراج اور مقامی ایریگیشن افسران کیخلاف سخت تادیبی کارروائی کرکے غریب آبادگاروں کی زرعی زمینوں کو بنجر ہونے سے بچایا جائے۔