کم کھانا اچھی صحت کا راز

319

:مسند اور دوسری کتابوں میں رسولؐ کا ارشاد مبارک ہے کہ

کسی خالی برتن کو بھرنا اتنا برا نہیں جتنا کہ آدمی کا خالی شکم بھرنا۔ انسان کیلئے چند لقمے ہی کافی ہیں جو اس کی توانائی کو باقی رکھیں، اگر پیٹ بھرنے کا ہی خیال ہے اور اس سے مفر نہ ہو تو ایک تہائی کھانا، ایک تہائی پانی اور باقی ہوا کیلئے رکھے

 مرض کی دو قسمیں ہیں، امراض مادی جو زیادت مادہ کی بنیاد پر ہوتے ہیں۔ یہ مادے بدن میں زائد ہوکر افعال طبعی کو ضرر پہنچاتے ہیں اور عموماً انسان کو اسی مادی مرض سے سابقہ پڑتا ہے۔

ان مادی امراض کا سبب ہضم اول سے پہلے معدہ میں دوسری غذا کا داخل کرنا ہوتا ہے یعنی کھانے کے ہضم ہونے سے پہلے دوبارہ کھانا کھا لینا اور بدن کی ضرورت سے زیادہ مقدار میں کھانے کا استعمال بدن کیلئے نقصان دہ ہوتا ہے۔

جب آدمی اپنا شکم بھر لیتا ہے اور اس کو عادت بنا لیتا ہےتو پھر بیماریوں کا تانتا بند جاتا ہے۔ اور جب آدمی ضرورت کے مطابق ہی کھاتا ہے جو کمیت اور کیفیت دونوں حیثیت سے درمیانی ہوتی ہے، تو اس کے بدن کو بڑی مقدار میں غذا کھانے کے مقابلے میں اس سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔