سعودی ریڈیو پر عالمی اُردو نشریات کا دورانیہ 24 گھنٹے کردیا گیا‘ افتتاح یوم الوطنی پر ہوگا

254

رواں برس ستمبر میں یوم الوطنی کے موقع پر سعودی ریڈیو سے عالمی اردو سروس کی نشریات کے 24 گھنٹے دورانیے کا باقاعدہ افتتاح ہوگا، جب کہ 14 جولائی سے تجرباتی طور پر سروس 24شروع کی جا چکی ہے۔ یہ بات عالمی اردو نشریات کے موجودہ صدر ڈاکٹر محمد لئیق اللہ خان نے تجرباتی طور پر24گھنٹے سروس ہونے کے موقع پر نمائندہ جسارت سید مسرت خلیل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے سعودی اردو نشریات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ اُردوداں طبقے تک مملکت سعودی عرب کی آواز پہنچانے کے لیے یکم محرم 1369ھ بمطابق 1950ء کو بطور تجربہ اردو نشریات کا آغازکیا گیا تھا۔ ابتدائی نشریات کا دورانیہ صرف 15 منٹ تھا اور ان میں مناسک حج سے متعلق مذہبی گفتگو اور مہمان خدا کے لیے کچھ ہدایات شامل ہوتی تھیں۔ اس کے بعد یکم محرم 1370ھ کو اردو نشریات کے دورانیے میں 15 منٹ کا اضافہ کرکے 30 منٹ کردیا گیا۔ نیز نشر ہونے والے پروگراموں میں بھی کچھ تنوع پیدا کیا گیا۔ اس 30 منٹ کی نشریات میں تلاوت کلام پاک، ایک دینی گفتگو ، شاہی ترانہ اور خبریں ہوتی تھیں۔ یکم محرم 1371ھ سے اردو نشریات میں مزید 10منٹ کا اضافہ کرکے دورانیہ40منٹ کردیا گیا۔ بعد ازاں یکم محرم 1376ھ مطابق 2 اکتوبر 1956ء کو پروگرا م میں ہمہ گیر تبدیلی لائی گئی اور اردو نشریات کا وقت 40 منٹ سے بڑھا کر ایک گھنٹہ کردیاگیا۔ ساتھ ہی اس میں مذہبی، اطلاعاتی، ثقافتی اور تفریحی پروگرام شامل کیے گئے۔
یکم محرم 1400ھ بمطابق 20نومبر 1979ء کو نشریات کا وقت بڑھا کر 2گھنٹے کردیا گیا اور نشریات میں تلاوت کلام پاک، مذہبی بات چیت کے ساتھ سعودی اخبارات کے تراشے، اطلاعاتی، دینی اور ثقافتی پروگراموں کا اضافہ کیا گیا اور پروگراموں کے درمیان عربی اور اردو نغمے و موسیقی بھی نشر کی جانے لگی ۔
عالمی اردو نشریات کے پہلے صدر محمد نعیم تھے جنہوں نے سعودی ریڈیو سے اردو پروگرام کا آغاز کیا تھا۔ وہ سعودی شہری تھے، ان کے بعد نصار رفیع صدر بنے۔ 1395ھ مطابق1975ء تک صدارت کرتے رہے پھر طارق علی خان کو صدر شعبہ بنادیا گیا جو 1419ھ مطابق 1998ءمیں اپنی ریٹائرمنٹ تک سعودی اردو سروس کے صدر رہے۔ ان کے بعد ڈاکٹر سید سعید عابدی صدربنے۔ سعودی ریڈیو کے پہلے اناؤنسر محمد نعیم تھے پھر نصار رفیع ان کے ساتھ شامل ہوگئے، پھر مسعود مصطفی ۔ ان کے بعد عبد اللہ عباس ندوی اور عبد الوہاب شرف الدین اس قافلے میں شامل ہوئے۔ یہ تمام حضرات سعودی شہری ہوگئے تھے۔ سعودی ریڈیو کے شعبہ اردو کے پہلے رفقائے کار کے سلسلے کی آخری کڑی ڈاکٹر سید سعید عابدی تھے۔
دریں اثنا ڈپٹی چیئرمین سعودی براڈکاسٹنگ اتھارٹی (ایس بی اے) فیصل الیافی نے جدہ میں پاکستانی صحافیوں کے ایک وفد سے ملاقات کی اور بتایا کہ عالمی نشریات ستمبر 1950ء میں مکہ مکرمہ سے شروع کی گئی تھی جس میں اردو پروگرام 15 منٹ کےہوا کرتے تھے۔ فیصل الیافی کے مطابق میڈیا کی دنیا میں رونما ہونے والی تبدیلیوں، چیلنجز کا مقابلہ کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، جس کے لیے سعودی اردو نشریات نے سوشل میڈیا، انسٹاگرام، فیس بک، یوٹیوب، ایف ایم، شارٹ ویو اور سیٹلائٹ، ٹوئٹر پہ بھی اپنی نشریات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان تمام معاملات کی منظوری خادم حرمین شریفین شاہ سلمان،ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے دی ہے، جسے عملی جامہ پہناتے ہوئے سعودی وزیراطلات کی نگرانی میں کئی اور زبانوں میں بھی نشریات کو عالمی سروس میں شامل کیاگیا ہے۔ پاکستانی صحافیوں کی آمد پر فیصل الیافی کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل اوورسیز پروگرامز رویشد الصحافی اور اردو نشریات کے سربراہ ڈاکٹر محمد لئیق اللہ خان نے استقبال کیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی خبر یا واقعے کے ابلاغ کے لیے زبان کی بڑی اہمیت ہے۔ انہوں نے سعودی عرب میں موجود تمام پاکستانی صحافیوں کی پاک سعودی تعلقات کے فروغ اورسعودی وژن 2030، حج،عمرہ، معیشت اور ترقی خوشحالی میں ابلاغی خدمات کو سراہا اور ہرممکن تعاون کی خواہش کا اظہاکیا۔ اس موقع پر وفد کے سربراہ نےکہا کہ سعودی عرب سے پاکستان کی محبت، عقیدت اور مذہبی بنیادوں پہ قائم ہے اور نشریاتی پالیسی کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے وفد کی طرف سے ہرممکن تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔ اس موقع پر وفد کے ممبران کےاس حوالے سے انٹرویو ریکارڈ کیے گئے۔