طالبان کی پیش قدمی کے پیش نظر تاجکستان کی فوجی مشقیں شروع

126

دوشنبہ (اے پی پی) تاجکستان نے اپنی تاریخ کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز کر دیا۔ جرمن ذرائع ابلاغ کے مطابق تاجکستان نے افغانستان سے غیر ملکی فوج کے انخلا اور وہاں طالبان کی پیش قدمی کے تناظر میں ان فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ مشقوں میں ایک لاکھ حاضر سروس فوجیوں کے علاوہ ایک لاکھ30 ہزار ریزور فوجی حصہ لے رہے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ روس، ازبکستان اور تاجکستان مشترکہ فوجی مشقیں بھی کریں گے۔ تاجک صدر امام علی رحمن نے جمعرات کے روز ٹی وی پر اپنے خطاب کے دوران جنگی مشق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے پڑوسی ملک افغانستان میں صورت حال غیر یقینی اور کافی پیچیدہ بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے فوج کو سرحدوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تیار رہنے کا بھی حکم دیا۔