کشمیری آزاد پاکستان یا بھارت کے ساتھ ریفرنڈم کرائیں گے،عمران خان

427
کوٹلی: وزیراعظم عمران خان انتخابی جلسے سے خطاب کررہے ہیں

تراڑ کھل (صباح نیوز+آن لائن)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ہماری حکومت آزاد کشمیر میں 2ریفرنڈم کروائے گئی ۔ان کے بقول پہلے ریفرنڈم میں کشمیری عوام پاکستان یا بھارت کے ساتھ رہنے کا فیصلہ کریں گے جبکہ دوسرے ریفرنڈم میں وہ پاکستان کے ساتھ الحاق یا آزاد ریاست کے طور پر رہنے کا فیصلہ کریں گے۔ آزاد کشمیر کے علاقے تراڑ کھل میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ کشمیرکے لوگوں کی قربانیاں ضائع نہیں ہوں گی، کشمیریوں کوان کا حق ملے گا اور ریفرنڈم ہو گا،کشمیری عوام اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے میں آزاد ہوں گے ، سیاسی مخالفین آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کے حوالے سے بے بنیاد افواہیں پھیلا رہے ہیں، آزاد کشمیر کو صوبہ بنانے کی بات کا مجھے علم نہیں ہے ۔ وزیر اعظم کا کہنا تھاکہ ( ن ) لیگ نے ابھی سے دھاندلی کا شور مچانا شروع کر دیا ہے حالانکہ کشمیر میں ان کی اپنی حکومت عملہ اور الیکشن کمیشن ہے ہم دھاندلی کیسے کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کو بارہا کہہ چکے ہیں کہ انتخابی اصلاحات کے لیے مذاکرات کریں لیکن وہ نہیں آتے ، ہم نے شفاف انتخابات کے لیے الیکٹرونک ووٹنگ مشین کے استعمال کی تجویز دی ، اپوزیشن نے دھاندلی کا شور مچا دیا لیکن انتخابی اصلاحات کے لیے تیار نہیں ، انتخابی عمل میں شفافیت ہماری جدوجہد کا اہم نقطہ ہے ، شکست کے خوف میں مبتلا جماعتیں دھاندلی کا شور مچا رہی ہیں ۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میری سب سے پہلی کوشش آزاد کشمیر میں غربت میں کمی لانا ہوگی، احساس پروگرام ملک کی تاریخ کا غربت کم کرنے کا سب سے بڑا پروگرام ہے ، ہمارے 2پروگرام چلیں گے ایک احساس جس کے تحت دسمبر تک ملک کے 40 فیصد غریب طبقہ کو اشیائے ضروریہ پر سبسڈی دیں گے، کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت ہر غریب خاندان کے ایک فرد کو فنی تعلیم دی جائے گی ۔ ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ ملے گا جس سے وہ 10لاکھ سے کسی بھی اسپتال میں جا کر علاج کرا سکے گا، ہر خاندان کے ایک فرد کو سود کے بغیر قرضہ دیا جائے گا تاکہ وہ اپنا کاروبار کر سکے، اشیاء ضروریہ میں سبسڈی دیں گے۔عمران خان نے کہاکہ کشمیر کے لوگ پچھلی حکومتوں کو دیکھ لیں اور دوسری طرف ہمارا دور دیکھ لیں، اس سے پہلے دنیا میں کسی نے کشمیر کا نام نہیں لیا، کیا اقوام متحدہ میں کسی نے جاکر تقریر کی ، اس کے برعکس نریندر مودی کو پارٹیوں میں بلایا جاتا رہا وہ پاکستان کو برا بھلا کہہ رہا ہے ، مقبوضہ کشمیر میں ظلم ڈھا رہا ہے، انہیں پیلٹ گن سے اندھا کر رہا ہے ، مگر یہاں اسے پارٹیوں پر بلایا جا رہا ہے ، نواز شریف نے منتیں کر کے مودی کو شادی پر بلایا کہ میرے گھر آ جاؤ آپ کے آنے سے بڑی رونق ہو گی ،نواز شریف بھارت جاتا ہے تو کشمیری لیڈروں سے نہیں ملتا تھا تاکہ مودی ناراض نہ ہوجائے، بھارتی صحافی نے لکھا نواز شریف نے انڈین وزیراعظم نریندر مودی سے خفیہ ملاقات کی، تقریریں کرنے والوں سے پوچھا جائے کہ انہوں نے 5سال کشمیریوں کے لیے کیا کیا؟ عمران خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تو بات ہی نہ کریں، سابق صدر آصف علی زرداری کو پیسے گنے سے فرصت ملتی تو وہ کشمیر کی بات کرتا،کشمیر کمیٹی پر ایک ڈیزل بیٹھا تھا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ کشمیر کی آواز پوری دنیا میں اٹھاتا رہوں گا ،سید علی گیلانی، یاسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں کی جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں ، یاسین ملک صبر کرو اللہ کا وعدہ ہے کہ ہر مشکل کے بعد آسانی آتی ہے ، ان شا اللہ آسانی آنے والی ہے ۔