کورونا کا پھیلائو ،سندھ حکومت کا سخت پابندیوں کا اعلان،ویکسین نہ لگوانے والوں کی سم بند ہوگی

428
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کورونا ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کررہے ہیں

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ حکومت نے کورونا کیسز میں اضافے کو جواز بنا کرپیر سے ایک بار پھر پابندیاں عاید کردی ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرصدارت کورونا وائرس سے متعلق صوبائی ٹاسک فورس کا اجلاس ہوامیںپیرسے تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاہم امتحانات اپنے شیڈول کے مطابق ہوں گے، شادی ہال اور دیگر تقریبات پر پابندی عاید ہوگی، ریسٹورنٹس میں انڈور اور آؤٹ ڈور ڈائننگ دونوں بند کردی گئیں، صرف ٹیک اووے کی اجازت ہوگی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کریانہ، بیکری اور فارمیسی کھلی رہیں گی تاہم شاپنگ مالزاورمارکیٹیں کے اوقات کارشام 6 بجے تک ہوں گے جب کہ جمعہ اور اتوار کو کاروبار مکمل طور پربند رکھنا ہوگا۔اجلاس میں درگاہیں ، مزارات ، تفریحی مقامات جیسے سی ویو ، ہاکس بے ، کینجھرجھیل و دیگر اگلے احکامات تک بند رہیں گے۔ سرکاری اور نجی سیکٹر میں 50 فیصد اسٹاف حاضر ہوگا، وزیٹر کے داخلے پر پابندی عاید کردی گئی ہے۔ ان تمام فیصلوں پر پیر سے عمل درآمد کرایا جائے گا۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے مزید 8مریضوں نے دم توڑ دیا جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 5793 ہوگئی ہے اور 10032 ٹیسٹ کرانے سے 919 نئے کیسز سامنے آئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ آئندہ ہفتے کورونا وائرس صورتحال کا جائزہ لیں گے اور اگر صورتحال یکساں رہی تو مزید سخت فیصلے کرسکتے ہیں۔ صوبائی محکمہ داخلہ نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق حکومتی فیصلوں کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی جبکہ مذکورہ بالا تمام احکامات آئندہ ایک ہفتہ تک نافذ العمل ہوں گے۔ علاوہ ازیں سندھ حکومت نے این سی اوسی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کو خط لکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ویکسی نیشن نہ کرانے والوں کی موبائل فون سم بلاک کرنے کی سفارش کی جائے گی۔وزیراعلیٰ سندھ نے این سی او سی سے کہا ہے کہ جو لوگ ایک ہفتے کے دوران ویکسین نہ لگوائیں اْن کی موبائل سم بلاک کردی جائے ساتھ ہی اگلے مہینے سے ان سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روکنے کا فیصلہ کیا جائے گا جنہوں نے ویکسین نہیں لگوائی۔دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت مرتضی وہاب نے بھی موبائل سم بلاک کرانے کے فیصلے کی تصدیق کردی۔