افغان سفیر کی بیٹی کا مبینہ اغواء،بھارت کا غیر ضروری تبصرہ مسترد

176

اسلام آباد(اے پی پی) پاکستان نے افغان سفیر کی بیٹی کے معاملے سے متعلق بھارتی وزارت امور خارجہ کے ترجمان کی طرف سے دیے گئے غیر ضروری اور بلاجواز بیان کو مسترد کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اس حوالے سے میڈیا کے سوالات کے جواب میں کہا کہ پاکستان مخالف بھارت کے مذموم ایجنڈے سے سب آگاہ ہیں، بھارت کو اس معاملے میں مداخلت کا کوئی حق نہیں ہے۔ پاکستان کیخلاف بھارت کی بدنیتی پر مبنی مہم سے سب آگاہ ہیں اور یورپی یونین ڈس انفو لیب سمیت تمام خود مختار تنظیمیں بھارت کو عالمی سطح پر پاکستان مخالف پروپیگنڈے کا موجد قرار دے چکے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ یہاں تک کہ افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ واقعے کے تناظر میں پاکستان کے خلاف بھارتی پروپیگنڈا مشینری سرگرم تھی اور بھارتی ٹویٹر کے ہینڈل اور ویب سائٹوں کے ذریعہ سفیر کی بیٹی کی جعلی تصویریں وائرل کی جارہی تھیں، بدقسمتی کی بات ہے کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف جھوٹے بیانیہ کے لیے اس طرح کے واقعات کو بھی استعمال کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے بھارت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان مخالف اپنی مبینہ پروپیگنڈا مہم سے باز رہے، ہم بھارتی سازشوں اور مذموم مقاصد کو ناکام بنانے کے لیے پر عزم ہیں اور ہم جاری افغان امن عمل میں بگاڑ پیدا کرنے کے بھارتی سازشوں سے بھی واقف ہیں۔علاوہ ازیں ترجمان دفترخارجہ چودھری حفیظ نے اسرائیلی سافٹ ویئر کے ذریعے جاسوسی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت سرکار نے بھارتی شخصیات سمیت دیگر ملکوں میں بھی فون ٹیپ کیے، بھارت سرکار کے اس اقدام کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے، جاسوسی عالمی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔ مقبوضہ کشمیرمیں انسانیت سوزمظالم اورپاکستان مخالف گمراہی پھیلانا بھارتی ایجنڈا ہے، نام نہاد بھارتی جمہوریت کے اصل چہرے سے دنیا واقف ہے، بھارت سے متعلق تمام انکشافات پر انتہائی قریبی اور گہری نظر ہے۔ پاکستان بھارتی وسیع البنیاد ریاستی جاسوسی آپریشنز کی پر زور مذمت کرتا ہے۔