قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ

166

 

تو دیکھو، ہم اِس پر قادر تھے، پس ہم بہت اچھی قدرت رکھنے والے ہیں۔ تباہی ہے اْس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔ کیا ہم نے زمین کو سمیٹ کر رکھنے والی نہیں بنایا۔ زندوں کے لیے بھی اور مْردوں کے لیے بھی۔ اور اس میں بلند و بالا پہاڑ جمائے، اور تمہیں میٹھا پانی پلایا؟۔ تباہی ہے اْس روز جھٹلانے والوں کے لیے۔ چلو اب اْسی چیز کی طرف جسے تم جھٹلایا کرتے تھے۔چلو اْس سائے کی طرف جو تین شاخوں والا ہے۔ (سورۃ المرسلات:23تا30)

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جس شخص نے تین جمعے محض سستی کی وجہ سے، ان کو ہلکی چیز سمجھتے ہوئے چھوڑ دیے، اللہ تعالیٰ اس کے دِل پر مہر لگادیں گے۔‘‘(مشکوٰۃ)…ایک اور حدیث میں ہے: ’’لوگوں کو جمعوں کے چھوڑنے سے باز آجانا چاہیے، ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دِلوں پر مہر کردیں گے، پھر وہ غافل لوگوں میں سے ہوجائیں گے۔‘‘(رواہ مسلم، مشکوٰۃ)…’’جس شخص نے بغیر ضرورت اور عذر کے جمعہ چھوڑ دیا اس کو منافق لکھ دیا جاتا ہے، ایسی کتاب میں جو نہ مٹائی جاتی ہے، نہ تبدیل کی جاتی ہے۔‘‘(مشکوٰۃ )