مالی سال 2021 میں گزشتہ برس کی نسبت 34 فیصد اضافی بیرونی قرضہ لیا گیا

267

کراچی(اسٹاف رپورٹر)برآمدات اور زر مبادلہ میں خاطر خواہ اضافے کے باوجود پاکستان نے مالی سال 2021 میں گزشتہ برس کی نسبت 34 فیصد اضافی بیرونی قرضہ لیا جوتقریباً14 ارب 30 کروڑ ڈالر ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق حکومت نے مالی سال 21-2020 کے عرصے میں 14 ارب 28 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا بیرونی قرضہ حاصل کیا جبکہ گزشتہ مالی سال قرضے کا حجم 10 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔ علاوہ ازیں 21-2020 کے بجٹ میں مجموعی بیرونی قرض کا ہدف 12 ارب 23 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تھا، جس میں 17 فیصد اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت کو درآمدات اور اس سے قبل کے قرضوں کی مالی اعانت کی ضرورت ہے۔قرضوں کا بڑا حصہ یعنی 8 ارب 20 کروڑ ڈالر غیر روایتی کثیرالجہتی اور دوطرفہ قرض دہندگان کے ذریعے محفوظ بنایا گیا جبکہ سعودی عرب سے حاصل کردہ ایک ارب ڈالر کا قرض ایک سال کے دوران پورا نہیں ہوسکا۔اس خلا کو چینی قرض حاصل کرکے پورا کیا گیا جو اصل بجٹ تخمینے کا حصہ نہیں تھا۔علاوہ ازیں حکومت نے بین الاقوامی بانڈز کے ذریعے ایک ارب 50 کروڑ ڈالر کے بجٹ کے ہدف کے مقابلے میں 2 ارب 50 کروڑ ڈالر کی رقم حاصل کی۔ان میں 10 سال کی میچورٹی کے لیے ایک ارب یورو بانڈز، 30 سال کے لیے 50 ڈالر اور 2026 میں میچور ہونے والے پانچ سالہ بانڈ کے لیے ایک ارب ڈالر بھی شامل ہیں۔اس کے علاوہ حکومت نے بین الاقوامی بینکوں سے 4 ارب 70 کروڑ ڈالر کے تجارتی قرضے بھی بجٹ کے ہدف کے مقابلے میں حاصل کیے۔