کچرے سے بجلی بنانے کا منصوبہ ،چینی اور ہسپانوی کمپنیوں سے معاہدہ

101

کراچی (اسٹاف رپورٹر)حکومت سندھ نے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ (ایس ایس ڈبلیو ایم بی) کے تحت اگست کے دوسرے ہفتے سے کورنگی اور سینٹرل اضلاع سے 3500 ٹن کچرا اٹھانے اور اسے ٹھکانے لگانے کے لیے چینی اور ہسپانوی فرموں کے ساتھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ آپریشن کے 2 الگ الگ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ معاہدے کے تحت چینی فرم کچرے سے 40 میگاواٹ بجلی کا پلانٹ لگائے گی اور کراچی میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے تحت ایک اور مشینری پلانٹ بھی قائم کرے گی۔ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کچرے سے حصول توانائی کا منصوبہ تاریخی کامیابی ہے، انہوں نے موجودہ کراچی سرکلر ریلوے کے لیے 6 ارب روپے کی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ شہر میں جدید کے سی آر کے آغاز کے خواب کو پورا کرنے کے عزم کا بھی اظہار کیا ہے۔تفصیلات کے مطابق پیر کے روز وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت چینی کمپنی میسرز گنسو اور ہسپانوی فرم میسرز اربسر کے عہدیداروں کے ساتھ وزیراعلیٰ ہائوس میں ایک مشترکہ اجلاس میں ایک آپریشن معاہدے پر دستخط کیے گئے۔ اجلاس میں وزیر بلدیات ناصر شاہ ، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب ، چین کے قونصل جنرل مسٹر لی بیجیان ، کمشنر کراچی نوید شیخ ، ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی لئیق احمد ، اسپیشل سیکرٹری لوکل گورنمنٹ خالد چاچڑ ، سی ای او ہسپانوی فرم اربسر جمائم مارٹن ، چینی فرم گنسو کیسی ای او مسٹر لیو ڈونگوی ، سی ای او گنسو پاکستان مسٹر لیو تا ، ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ زبیر چنا اور دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ضلع کورنگی کے لیے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ آپریشن ایک چینی فرم گنسو کو تفویض کیا گیا ہے جو 2000 سینیٹری ورکرز کو تعینات 500 سینیٹری مشینری کو موبیلائز کرے گی تاکہ کچرا کو لینڈ فل سائٹس پر جمع اور پھینکاجا سکے۔ کمپنی ضلع میں ایک شکایتی سیل کا قیام عمل میں لائے گی، چینی کمپنی بجلی پیدا کرنے کے لیے لینڈ فل سائٹ پر 40 میگاواٹ کا کچرے سے توانائی پیدا کرنے کا پاور پلانٹ بھی لگائے گی۔ اس مقصد کے لیے کمپنی کو ایک الگ کنٹریکٹ بھی دیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کچرے سے توانائی کے منصوبے کی تنصیب کو ایک تاریخی کامیابی قرار دیا۔ چینی کمپنی ، گنسو ہیوی انڈسٹری ، گنسو پاکستان کی مادر تنظیم نے انڈسٹریل پلانٹ کے قیام کا بھی اعلان کیا جو ویسٹ مینجمنٹ سے متعلقہ مشینری فراہم کرے گا جیسے ٹرالیز ، ڈسٹ بِنز ، گاربیج بائنڈنگ سسٹم اور اس طرح کی دیگرمشینیں مہیا کرے گا۔سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ نے ضلع وسطی کے لیے ہسپانوی فرم میسرز اربسر کے ساتھ سالڈ ویسٹ آپریشنل معاہدے پر دستخط کیے۔ یہ پہلی کمپنی ہے جو یورپی ممالک میں سالڈ ویسٹ کے انتظام کو چلا رہی ہے۔ اس موقع پر وزیر بلدیات ناصر شاہ نے کہا کہ ایس ایس ڈبلیو ایم بی سات اضلاع میں سے صرف پانچ میں فعال تھا، اب مزید دو اضلاع کے شامل ہونے کے ساتھ پورے شہر کااحاطہ کرلیا گیا ہے۔علاوہ ازیں کے سی آر کے سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ کے سی آر کیلیے صوبائی حکومت نے اپنے حصے کے 6 ارب روپے ادا کرنے ہیں،جب کام شروع کیا جائے گا تو وہ اپنی کمٹمنٹ کو پورا کریں گے۔ انہوں نے ریلوے حکام پر زور دیا کہ وہ کے آر سی روٹ پر باڑ لگانے کا کام بھی انجام دیں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ وہ موجودہ کے سی آر کی حمایت کرتے ہیں مگر کراچی کے لوگوں کو جدید کے سی آر کی فراہمی کے خواب کو حقیقت کا روپ دینے کے لیے وہ کام کرتے رہیں گے۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو سرکلر ریلوے پر جاری کام سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔ مزید برآں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے انڈونیشیا کے قونصل جنرل نے ملاقات کی، اس موقع پر باہمی دلچسپی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قونصل جنرل انڈونیشیا نے سندھ میں فشریز او ر دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری بڑھانے کی خواہش کااظہار کیا۔ قونصل جنرل انڈونیشیا نے بتایا کہ انڈونیشیا میں کورونا کی دوسری لہر شروع ہوگئی ہے جب کہ 57 ملین ویکسین خوراکیں لگ چکی ہیں، جس پر وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہمارے ہاں کورونا کی چوتھی لہر شروع ہوگئی ہے، کورونا وائرس کو کنٹرول کرنے کے لیے ہم نے الگ اسپتال بنائے ہیں۔