بارہویں جماعت کے سالانہ امتحانات 26 جولائی سے شروع ہورہے ہیں، پروفیسر سعید الدین

503

کراچی (اسٹاف رپورٹر): اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ بارہویں جماعت کے سالانہ امتحانات برائے 2021ء بروز پیر 26 جولائی 2021ء سے شروع ہورہے ہیں جن میں تقریباً 1لاکھ 12 ہزار 600  طلبہ و طالبات  شریک ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2021ء کے پہلے مرحلہ کا آغاز 26 جولائی سے ہورہا ہے، 4اگست 2021ء تک جاری رہنے والے بارہویں جماعت کے امتحانات میں سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، ہوم اکنامکس، کامرس ریگولر، کامرس پرائیویٹ، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ، خصوصی امیدوارو ں اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے امتحانات ہوں گے۔

 ان امتحانات میں صبح اور شام کی شفٹوں میں ہونے والے پرچوں میں ایک لاکھ 12ہزار 600  طلبہ و طالبات شرکت کریں گے، صبح کی شفٹ میں صبح ساڑھے 9 بجے سے ساڑھے 11 بجے تک سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل اورہوم اکنامکس گروپس کے امتحانات ہوں گے جس میں تقریباً   55  ہزار 443  طلبہ و طالبات  شریک ہوں گے جبکہ شام کی شفٹ میں دوپہر 2:30  بجے سے شام ساڑھے 4 بجے تک کامرس ریگولر،کامرس پرائیویٹ، آرٹس ریگولر، آرٹس پرائیویٹ گروپس،خصوصی امیدواروں اور ڈپلومہ ان فزیکل ایجوکیشن کے امتحانات ہوں گے جس میں تقریباً  57  ہزار  157  امیدوار  شرکت کریں گے۔

انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2021ء کیلئے صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 210   امتحانی مراکز  قائم کیے گئے ہیں جس میں  114  امتحانی مراکز  صبح کی شفٹ میں جبکہ   96  امتحانی مراکز  شام کی شفٹ میں بنائے گئے ہیں۔  مجموعی طور پر  66  امتحانی مراکز  کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جس میں 32 صبح کی شفٹ میں جبکہ  34  شام کی  شفٹ  میں ہیں۔

          اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے بتایا کہ حکومت سندھ کی ہدایات کے مطابق کورونا وبا کے پھیلاؤ کو مدنظر رکھتے ہوئے رواں تعلیمی سال مختصر نصاب کے مطابق صرف آپشنل پرچے لیے جائیں گے۔

سالانہ امتحانات برائے 2021ء میں پرچے 50فیصد ایم سی کیوز (MCQ’s)، 30فیصد مختصر سوالات کے جوابات اور 20فیصد تفصیلی سوالات کے جوابات پر مشتمل ہو ں گے۔

چیئرمین انٹربورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے مزید بتایا کہ شفاف امتحانات کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، امتحانات کے پرامن اور بلاتعطل انعقاد اور طلباء کی سہولت کیلئے ہوم ڈپارٹمنٹ، سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، سیکریٹری ٹو گورنمنٹ آف سندھ کالجز، کمشنر کراچی، ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس،کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں تاکہ امتحانات کے دوران امن و امان، امتحانی مراکز کی سیکیورٹی اوربجلی و پانی کی بلاتعطل فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔

انہوں نے بتایا کہ نقل کی روک تھام کیلئے اس سال خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں، امتحانات میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے اور نقل کی روک تھام کیلئے کمشنر آفس کراچی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں دو مانیٹرنگ سیل بنائے گئے ہیں۔

اساتذہ، طلباء اور والدین کسی بھی شکایت کی صورت میں کمشنر سیل میں موبائل نمبر 0300-2992728 اور انٹربورڈ آفس مانیٹرنگ سیل نمبر 99260217 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔

چیئرمین بورڈ نے مزید بتایا کہ نقل کیخلاف معاشرے میں آگاہی کیلئے انٹربورڈ سمیت تمام امتحانی مراکز پر بینرز آویزاں کیے گئے ہیں جس میں طلباء و طالبات اور والدین کو آگاہ کیا گیا ہے کہ امتحانی مراکز میں کوئی بھی الیکٹرانک ڈیوائس، موبائل فون اور کسی بھی شکل میں نقل کا مواد لے جانا ممنوع اور قانوناً جرم ہے خلاف ورزی کے مرتکب طلباء و طالبات کو تین سال تک امتحان دینے سے روکا جاسکتا ہے۔

چیئرمین بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین کا مزید کہنا تھا کہ امتحانات میں نقل روکنے کیلئے بورڈ کی جانب سے سینئر اساتذہ پر مشتمل  16  سپر ویجی لینس ٹیمیں   بنائی گئی ہیں جو امتحانی مراکز کا دورہ کر کے امتحانی عمل کا جائزہ لیں گی جبکہ  210  ویجی لینس آفیسرز  بھی بنائے گئے ہیں،ہر امتحانی مرکز پر ایک ویجی لینس آفیسر دوران امتحان موجود رہے گا۔

دوسری جانب چیئرمین انٹربورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین، ڈی جی کالجز اور ناظم امتحانات انٹربورڈ بھی اپنی ٹیموں کے ساتھ سرکاری و نجی کالجوں اور ہائیر سیکنڈری اسکولوں کے اچانک دورے کر کے وہاں موجود سہولیات، امتحانی عمل اور حکومت سند ھ کی جاری کردہ کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کا جائزہ لیں گی۔

          چیئرمین بورڈ پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین نے بتایا کہ بورڈ آفس کی طرف سے امتحانی مراکز تک پرچوں کی بروقت اور بحفاظت ترسیل اور امتحان ختم ہونے کے بعد جوابی کاپیوں کے سربمہر پیکٹس بورڈ آفس پہنچانے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز جبکہ امتحانی عمل پر مسلسل نظر رکھنے کیلئے ہر امتحانی مرکز پر بورڈ کی جانب سے ویجی لینس آفیسر بھی تعینات کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ انٹربورڈ کی جانب سے امیدواروں کو دورانِ امتحانات تمام سہولیات بشمول ماسکس اور ہینڈ سینیٹائزرز کی فراہمی بھی یقینی بنائی گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ امتحان کے آغاز سے قبل پرچہ آؤٹ ہونے کی شکایت سے بچنے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ یہ بات یقینی بنائیں کہ امتحانی مراکز پر پرچہ سوالات کے سربمہر پیکٹس اور لفافے کھولتے وقت سینٹر سپرنٹنڈنٹس (پرنسپل) اور ویجی لینس آفیسر موجود ہوں جبکہ اس موقع پر ان کے دستخط بھی لیے جائیں۔

 چیئرمین بورڈ نے بتایا کہ امتحانات کے دوران مشتبہ واٹس ایپ گروپس پر نظر رکھنے کیلئے ایف آئی اے کے سائبر ونگ کو بھی خط لکھ دیا ہے تاکہ نقل کے امکانات کو کم سے کم کیا جاسکے، اعلیٰ حکام کی ہدایت کے مطابق امتحانی مراکز میں ویجی لینس آفیسرز، سینٹر کنٹرول آفیسرز، سینٹر سپرنٹنڈنٹس، امتحانی عملے، اساتذہ اور طلباء سمیت کسی کو بھی موبائل فون، ٹیبلٹس، آئی پیڈ، لیپ ٹاپ اور الیکٹرانک ڈیوائس لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، دوران امتحان کسی طالب علم کے پاس موبائل فون پایا گیا تو اسے نقل کیلئے ناجائز ذرائع استعمال کرنے کے قانون کے تحت پرچہ کی منسوخی یا تین سال تک امتحان دینے کیلئے نااہل قرار دینے کی سزا دی جائے گی، امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ ہوگی جس کے تحت امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ مشینوں کی دکانیں کھولنے، امتحانی مراکز میں غیرمتعلقہ افراد کی آمدورفت اور وہاں موبائل فونز کے استعمال پر سختی سے پابندی ہوگی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق تمام پروفیسرز کے لئے امتحانی ڈیوٹی کرنا لازمی ہوگا۔