مکہ المکرمہ: عازمین کے قافلے منیٰ سے عرفات کیلیے روانہ، آج وقوف عرفہ ادا کریں گے

230

ریاض: عازمین حج کے قافلے (آج) پیر نو ذولحجہ کو نماز فجر کے بعد منیٰ سے میدان عرفات پہنچنا شروع ہوگئے ہیں اور وہاں وہ حج کا رکنِ اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے جبکہ میدان عرفات میں حج انتظامیہ کی جانب سے تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ تیاریاں مکمل ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق میدان عرفات میں حجاج کی صحت اور سلامتی کے لیے تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ تیاریاں مکمل ہیں جبکہ عازمین سماجی فاصلے کی پابندی کرتے ہوئے مناسک حج ادا کر رہے ہیں۔

یاد رہے عازمین حج کے قافلے طواف قدوم اور سعی ادا کرنے کے بعد مکہ مکرمہ سے منی پہنچے تھے اور انہوں نے اتوار کو منیٰ میں یوم الترویہ عبادات اور دعاؤں میں گزارا تھا۔

العربیہ نیٹ کے مطابق اس سال 60 ہزار افراد فریضہ حج کی سعادت حاصل کر رہے ہیں اور ان کا تعلق سعودی عرب اور وہاں مقیم غیر ملکیوں سے ہے۔

خیال رہے عازمین کے قافلے حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے کے لیے سورج طلوع ہونے پر میدان عرفات کا رخ کررہے ہیں جہاں وہ سورج غروب ہونے تک عبادت کریں گےجبکہ سعودی حکومت نے میدان عرفات کی حدود متعین کرنے کے لیے علامتیں نصب کیے ہوئے ہے۔

حج کے دوران میدان عرفات میں حجاج کسی بھی جگہ قیام کر سکتے ہیں، تاہم سعودی حکومت نے کورونا وبا سے بچاو کے پیش نظر حجاج کے لیے خصوصی خیمے نصب کرائے ہیں جہاں عبادات کے ساتھ سماجی فاصلے کی مکمل پاپندی کا اہتمام کیا گیا ہے۔

وزارت اسلامی امور نے میدان عرفات میں مسجد نمرہ کو پہلے ہی سینیٹائز کردیا ہے، نئے قالین بھی بچھائے گئے ہیں جبکہ صفائی کا خصوصی انتظام ہے اور نمازیوں کے درمیان سماجی فاصلے کے لیے علامتیں بھی لگی ہوئی ہیں۔

میدان عرفات میں ظہر کی اذان پر مسجد نمرہ سے حج کا خطبہ ہوتا ہے جس کے بعد حجاج ظہر اور عصر کی نمازیں ایک اذان اور دو تکبیروں سے ادا کرتے ہیں، دونوں نمازوں کی دو دو رکعت پڑھتے ہیں۔

واضح رہے اس سال مسجد الحرام کے خطیب اور امام شیخ بندر بلیلہ خطبہ حج دیں گے اور نماز کی امامت کرائیں گے اور نمازیں ادا کرنے کے بعد حجاج دعائیں کریں گے اور آفتاب غروب ہونے تک دعاؤں کا سلسلہ جاری رہے گا۔

حجاج کے قافلے سورج غروب ہونے کے بعد نماز مغر ب ادا کیے بغیر میدان عرفات سے مزدلفہ کے لیے روانہ ہوں گے اور  مزدلفہ میں حجاج  مغرب اورعشاء کی نمازیں ایک اذان اور دو تکبیروں کے ساتھ ادا کریں گے اور رات مزدلفہ میں قیام کریں گے۔

مزدلفہ میں بھی خصو صی انتظامات کیے گئے ہیں اور مسجد المشعر الحرام میں نئے قالین بچھائے گئے ہیں جبکہ مزدلفہ تین بڑے حج مقامات میں سے ایک ہے اور یہ منی اور عرفات کے درمیان واقع ہے۔

مزدفلہ کا رقبہ 963 ہیکٹر ہے اور اس کا 682 ہیکٹر رقبہ حاجیوں کے استعمال میں ہوتا ہے جبکہ حجاج یہاں فجر تک قیام کرتے ہیں اور رمی جمرات (علامتی شیطانوں کو کنکریاں مارنا) کے لیے کنکریاں جمع کرتے ہیں اور صبح منی کے لیے روانہ ہو جاتے ہیں۔