محنت کشوں کے مفاد کا تحفظ کریں گے

227

نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا کے صوبائی عاملہ کا سہ ماہی اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا طلا محمد کے المرکز اسلامی پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی عاملہ کے ارکان جنرل سیکرٹری فلک تاج، اعجاز احمد اعوان، رضا خان دیر، رحمت اللہ دیر، محمد نگین چکدرہ اور محمد حمزہ خان نے بطور خصوصی مبصر کے طور پر شرکت کی۔ اجلاس سے حاجی فدا محمد، قیوم خان اور رضا خان سوات بیماری کی وجہ سے جبکہ صاحب شاہ، حسین احمد قریشی اور فضل اکبر خصوصی رخصت پر تھے۔ اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ تلاوت اور درس قرآن کی سعادت رحمت اللہ نے حاصل کی۔ اجلاس کا ایجنڈا جنرل سیکرٹری فلک تاج نے پڑھ کر سنایا۔ اجلاس سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر طلا محمد نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں نیشنل لیبر فیڈریشن کا کام جاری ہے۔ اگرچہ کورونا کی وجہ سے کچھ تعطل بھی آیا۔ انہوں نے
موجودہ حکومت کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھاتے ہوئے کہا کہ حکومت اداروں کی نجکاری کے عمل کو تیز کیے ہوئے ہیں۔ آئے روز اداروں سے مستقل ملازمین کو بلا وجہ نکال رہے ہیں۔ انہوں نے ریلوے میں ٹی۔ ایل۔ اے ملازمین کی بر خواستگی کا ذکر کیا۔ واپڈا کی کمپنیوں میں پرائیویٹ چیف ایگزیکٹیوز کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ گریڈ 19 اور گریڈ 20 کے پرائیویٹ افسران کی تعیناتی نجکاری کی طرف ایک خطرناک پیش رفت ہے جس کی نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا مکمل طور پر پر زور مذمت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ این ایل ایف کسی صورت بھی قومی اداروں کی نجکاری نہیں ہونے دے گی۔
طلا محمد نے اس امر کا اعادہ کیا کہ مرکزی صدر کی ہدایات کے مطابق سالانہ منصوبہ بندی پر 100 فیصد عملدرآمد کرنے کی بھر پور کوشش کریں گے۔ اجلاس میں مری میں منعقدہ تربیت گاہ کے حوالے سے خصوصی گفتگو ہوئی اور تربیت گاہ میں شرکت کے لیے اہداف مقرر کیے گئے۔ اس سلسلے میں مجوزہ صوبائی تربیت گاہ کے انعقاد کے لیے بھی مشاورت ہوئی۔ صوبائی جنرل سیکرٹری فلک تاج نے کہاکہ سوشل میڈیا کے اس دور میں ہم اپنی سرگرمیاں مزدور محنت کشوں تک ٹھیک طریقے سے پہنچانے میں کوتاہی برت رہے ہیں۔ حاجی اعجاز احمد اعوان نے این ایل ایف کی ممبر سازی کے بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالی اور اس امر پر زور دیا کہ ممبر سازی میں تیزی لانے کی ضرورت ہے اور نئی یونین سازی لازمی ہے۔ رحمت اللہ نائب صدر این ایل ایف خیبر پختونخوا نے
کہا کہ سوات میں ممبر شپ جاری ہے ۔ نیشنل لیبر فیڈریشن ضلع دیر کے صدر محمد نگین اور سیکرٹری رضا خان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہم بہت جلد وہاں پر تنظیم سازی مکمل کر کے صوبے کو دعوت دیں گے۔ اجلاس کے بارے میں مبصر محمد حمزہ نے کہا کہ پوری دنیا میں ایسی کوئی مثال نہیں کہ سیاسی پارٹی اپنے عوام کی خدمت کے لیے ہر شعبے میں سرگر م عمل ہو۔ حمزہ نے کہا کہ یہ جماعت اسلامی پاکستان کا خاصا ہے کہ محنت کش سے لے کر پاکستان کے اشرافیہ تک کے حقوق کی بات کرتی ہے۔ جماعت اسلامی کا لیبر ونگ ہو یا الخدمت فائونڈیشن، اساتذہ کی تنظیم ہو یا تحریک محنت کا کارکن ،وکلا کی تنظیم ہو یا طلباء کی تنظیم، الغرض ہر شعبے میں جماعت اسلامی کے کارکن تحریک اسلامی کے ہر اول دستے کا کردار ادا کر رہا ہے۔ انھوں نے نیشنل لیبر فیڈریشن خیبر پختونخوا کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ مملکت پاکستان میں اسلامی انقلاب کا ہر اول دستہ نیشنل لیبر فیڈریشن ہی ہو گی ۔