ای او بی آئی لاہور کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے

312

ای او بی آئی ڈائریکٹر جنرل( آپریشن ) کا لاہور آفس سے کنٹرول صرف اس حد تک ہے کہ ان کو کنٹری بیوشن کی وصولی پر لگا دیا گیا ہے اور ریٹائرڈ ملازمین کے بڑھاپا پنشن فوائد سے متعلق چشم پوشی اختیار کر لی گئی ہے۔ ریٹائرڈ ملازمین اور بیوہ/پسماندگان سالوں دھکے کھانے کے باوجود اپنے لازمی قانونی حقوق سے محروم ہیں لاہور دفتر میں موجودگی کے باوجود کبھی شکایات/ درخواست سننے کے روا دار نہیں۔ لاہور سینٹرل ریجن میں بد عملی اور ریٹائرڈ بزرگوں سے ہتک آمیز رویہ کی تحریری شکایت پر بھی کوئی انکوائری اور تادیبی کارروائی نہیں کی جاتی۔ جو بد عملی اور بدعنوانی کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔ جب سے ڈائریکٹر جنرل صاحب بہادر لاہور میں تعینات ہوئے ہیں انہوں نے آج تک کسی بیمہ دار کی شکایت نہیں سنی اور نا ہی حقیقی حقداران سے کبھی ملاقات کی ہے۔ کراچی والوں کی شکایات بالکل درست بر حق لاہور والوں کے حالات مختلف نہ ہیں۔ قابض بد عنوان مافیا ای او بی آئی کو تباہی کے کنارے پہچانے کا ذمہ دار ہے۔