پی دبلیو ایف کا چائلڈ لیبر کے خاتمہ پر پروگرام

228

پاکستان ورکرز فیڈریشن نے آئی ایل او اور انڈیٹیکس کے اشتراک سے بچوں کی مشقت کے عالمی دن کے موقع پر جنوبی پنجاب کے علاقہ چھوناوالہ تحصیل حاصل پور میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا جس میں حکومتی اداروں جن میں محکمہ محنت، زراعت، تعلیم، سوشل ویلفیئر، جنگلات، لیٹریسی کے نمائندے، مزدور تنظیموں، علاقے کے زمیندار و معززین، ہاری، سول سوسائٹی اور کھیتوں میں کام کرنے والے بچے جن کو پاکستان ورکرز فیڈریشن نے مزدوری سے نکال کر اسکولوں میں داخل کروایا نے شرکت کی۔ سیمینار سے پاکستان ورکرز فیڈریشن کے صدر ملک محمد مختار اعوان نے سب اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔ خاص طور پر چوہدری رمضان سندھو، چوہدری جمشید نعیم، چوہدری شریف کاہلوں اور چوہدری شفقت محمود گورائیہ ہیڈ ماسٹر گورنمنٹ ہائی اسکول 186 اور یہاں کے تمام اساتذہ کرام کا۔ آئی ایل او کے نیشنل پراجیکٹ کوآرڈینیٹر اعجاز احمد نے اس پروجیکٹ کے خدوخال پر روشنی ڈالی اور بچوں کی مشقت کے مضر اثرات کا ذکر کیا اور بتایا کہ آئی ایل او 2025 تک بچوں کی مشقت کا مکمل خاتمے کے ساتھ ہر بچے کو اسکول میں دیکھنا چاہتی ہے۔ محکمہ تعلیم سے چوہدری شفقت گورائیہ ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ اس مشن کو ہم سب نے مل کر مکمل کرنا ہے میں اور میرے اسکول کی ساری ٹیم اس نیک کام میں آپ کے ساتھ ہے۔ سابق ناظم و زمیندار چوہدری شریف کاہلوں نے پاکستان ورکرز فیڈریشن کے اس اقدام کو سراہا کہ انہوں نے اس نیک کام کے لیے ہمارے اس انتہائی پسماندہ علاقے کو چنا اور یہاں کے محنت کشوں اور ان کے بچوں کی حوصلہ افزائی کی۔ میں اور میرے تمام رفقاء پاکستان ورکرز فیڈریشن کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہیں اور میں اس سیمینار کی وساطت سے اعلان کرتا ہوں کی آج کے بعد میرے کھیتوں میں چودہ سال سے کم عمر کا بچہ کام نہیں کرے گا اور کسی مزدور کو حکومت کی طرف سے اعلان کردہ اجرت سے کم اجرت نہیں دوں گا۔ انڈیٹیکس کے عثمان اسلم نے بچوں سے گفتگو کی اور ان کی حوصلہ افزائی کی۔ آئی ایل او کی کنٹری ڈائریکٹر سسٹر انگرڈ نے ویڈیو کال کے ذریعے تمام معززین علاقہ، حکومتی نمائندگان، سول سوسائٹی، کاٹن میں کام کرنیوالے مزدور، اکیڈمیہ، پاکستان ورکرز فیڈریشن اور خاص طور پر بچوں کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کیا۔ بچوں کے ساتھ گفتگو بھی کی جس سے بچے بڑے خوش ہوئے۔ مزید سہ فریقی پینل گفتگو بھی ہوئی جس میں حکومت، مالکان اور مزدور نمائندے جن میں حکومت کی طرف سے چوہدری محمد عارف، ایمپلائر کی طرف سے چوہدری جمشید نعیم اور ورکرز کی طرف سے ملک مختار اعوان شامل تھے۔ تینوں فریقین نے بچوں سے مشقت کے خاتمے کے بارے اپنا اپنا موقف اور تجاویز بھی پیش کیں اور تینوں اداروں نے ایک دوسرے کے ساتھ مکمل تعاون کرنے کا اعلان کے ساتھ۔ SDG کے ٹارگٹ 8.7 حاصل کرنے کا عہد بھی کیا۔ بچوں نے اسٹیج پر ملی نغمے اور ٹیبلو شو اور تقاریر کا شاندار مظاہرہ کیا جس سے شرکاء محظوظ ہوئے۔ بچوں نے اپنے مستقبل کے بارے میں حکومتی، آجر اور آجیر کے نمائندے سے معصومانہ سوالات کر کے سب کو حیران کردیا۔ آخر میں تمام بچوں میں تحائف تقسیم کیے گئے۔ اسٹیج پر پرفام کرنے والے بچوں کو تحائف کے علاوہ میڈل اور شیلڈ بھی دی گئیں۔