الخدمت کی خدمات

508

پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی ریاست بنانے کا خواب علامہ اقبال اور قائد اعظم نے دیکھا تھا لیکن ابتدا ہی سے اسے پٹری سے اتار دیا گیا۔ برسہا برس سے پاکستان کے حکمران قوم کو ترقی کے خواب دکھاتے ہیں اور قوم کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ بالآخر قوم کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کا بیڑا جماعت اسلامی نے اٹھایا اور اس مقصد کے لیے اپنے فلاحی ادارے الخدمت کا نیٹ ورک پورے ملک بلکہ دنیا بھر میں فعال کردیا۔ الخدمت کی فلاحی سرگرمیوں کا دائرہ کار تقریباً تمام شعبوں صحت، تعلیم، روزگار، ہنگامی حالات، اسپتال، قدرتی آفات وغیرہ تک وسیع ہے۔ الخدمت کی تازہ رپورٹ کے مطابق الخدمت نے رواں سال میں عوامی اور فلاحی خدمات پر 8 ارب روپے خرچ کیے۔ الخدمت کی خدمات سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد 2 کروڑ 37 لاکھ 56 ہزار ہے۔ یعنی پاکستان کی آبادی کا دس فیصد حصہ الخدمت کی خدمات سے مستفید ہوچکا ہے۔ الخدمت زندگی کے سات شعبوں میں بھرپور خدمات انجام دے رہی ہے۔ ان میں صحت، تعلیم، روزگار، کفالت یتامیٰ، صاف پانی، اور ڈیزاسٹرمینجمنٹ شامل ہیں۔ ان تمام شعبوں میں کسی این جی او کی خدمات کے اعتبار سے الخدمت نے ریکارڈ قائم کیا ہے۔ برطانیہ، جاپان، امریکا، ترکی، کینیڈا، آسٹریلیا اور دنیا بھر کی دیگر فلاحی تنظیمیں الخدمت پر اعتماد کرتی ہیں اور اس کے تعاون سے کشمیر، شام اور جہاں جہاں پر تباہ حال لوگ ہیں ان تک امداد پہنچائی جاتی ہے۔ الخدمت کا کفالت یتامیٰ پروجیکٹ نہایت عمدہ ہے جس کے ذریعے عزت نفس مجروح کیے بغیر یتیم بچوں کی تعلیم اور کفالت کا کام مکمل کیا جاتا ہے۔ صاف پانی پروجیکٹ تو کئی سرکاری منصوبوں سے اچھا ہے اور ایسی جگہوںپر پانی فراہم کیا گیا ہے جہاں تصور بھی نہیں تھا۔ سارے کاموں کے لیے یقینا بڑے پیمانے پر رقوم کی ضرورت ہوتی ہے، امداد، صدقات، زکوٰۃ کے علاوہ الخدمت چرم قربانی کے ذریعے بھی رقوم حاصل کرتی ہے اور اپنی فلاحی خدمات جاری رکھے ہوئے ہے۔ الخدمت کے کام میں تعاون کرکے ہر شخص اپنے ملک کے نادار لوگوں کی مدد کرسکتا ہے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت کی کارکردگی نے ثابت کیا ہے کہ اگر حکومت کے بغیر عوام کی اس قدر خدمت کی جاسکتی ہے ایسے لوگوں کو حکومت مل جائے تو وہ پورے ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنادیں گے۔