مناسکِ حج کی ادائیگی، خیموں کا شہر منیٰ آباد ہوگیا

328

مکہ مکرمہ: مناسکِ حج کی ادائیگی کے سلسلے میں عازمین آج خیموں کے شہر منیٰ پہنچ رہے ہیں، حج کا رکنِ اعظم وقوفِ عرفہ کل ادا کیا جائے گا۔

تفصیلات کے مطابق حجاج کرام کی منیٰ میں آمد کے ساتھ مناسک حج کا آغاز ہوگیا ہے، کل حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا جائے گا جبکہ کورونا وائرس سامنے آنے کے بعد پچھلے سال محدود حج کی کامیابی کے بعد اس سال ساٹھ ہزار عازمین جن میں سعودی شہری اور مملکت میں مقیم غیر ملکی شامل ہیں۔

خیال رہے کل صبح عازمینِ حج منیٰ سے حج کا سب سے اہم رکن وقوفِ عرفہ ادا کرنے میدانِ عرفات روانہ ہوں گے جبکہ مسجد الحرام سے میدان عرفات اور مزدلفہ کے لیے پیدل روانگی کی اجازت نہیں ہوگی، میدانِ عرفات اور مزدلفہ جانے کے لیے خصوصی بس سروس چلائی جائے گی۔

عرب میڈیا کے مطابق پیر کو وقوفِ عرفات ادا کیا جائے گا اور مسجد نمرہ میں خطبۂ حج دیا جائے گا جبکہ کورونا وائرس کی وجہ سے محدود عازمین کو حج کی ادائیگی کی اجازت دی گئی ہے اور مسجد الحرام کے تمام دروازوں پر 70 سے زیادہ تھرمل کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

عازمین حج آج منی میں یوم الترویہ گزاریں گے جہاں وہ ظہر، عصر، مغرب، عشا اور پیر کی نماز فجر ادا کریں گے، بعد ازاں کل نو ذی الحجہ کو عازمین حج کے قافلے میدان عرفات پہنچ کر حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کریں گے۔

منیٰ جہاں ہر سال خیموں کا شہر آباد ہوتا ہے، اس سال بھی محدود حج کے باعث اس کا ایک حصہ آباد ہوگا، اس سال منی میں حجاج کے لیے 6 ٹاورز اور اکہتر کیمپ یونٹس (خیمہ) مخصوص کیے گئے ہیں، ٹاورز میں پانچ ہزار جبکہ خیموں میں 55 ہزار حجاج قیام کریں گے، سعودی وزارت حج و عمرہ کے مطابق منیٰ میں حجاج کی رہائش کے تمام انتظامات مکمل ہو چکے ہیں۔

خیموں اور رہائشی ٹاورز میں کرونا سے بچاؤ کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی جا رہی ہیں، حجاج کی آمد کے ساتھ ہی تمام اداروں کے اہلکار اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں گے، میدان عرفات میں بھی 60 ہزار حجاج کو ٹھہرانے کے لیے خیمے نصب کردیئے گئے ہیں۔

میدان عرفات حجاج کے استقبال کے لیے پوری طرح سے تیار ہے، یہاں حجاج نو ذی الحجہ کو ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کرتے ہیں، بعد ازاں سورج غروب ہونے کے بعد حجاج مغرب کی نماز ادا کیے بغیر مزدلفہ کے لیے روانہ ہوتے ہیں اور وہاں وہ رات گزارتے ہیں۔