سندھ حکومت کی نااہلی سے برسات نے تباہی مچادی ،لطیف پلیجو

133

دادو (نمائندہ جسارت) قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا کے بعد شروع ہونے والی لڑائی کے باعث افغان مہاجرین کی نقل مکانی سے پاکستان کو شدید خطرات لاحق ہیں مگر ملک اور سندھ کے حکمرانوں کو اس بات کا احساس نہیں کہ پہلے سے چالیس لاکھ افغان مہاجرین کا بوجھ اٹھانے والی سندھ اب مزید افغانوں مہاجرین کا بوجھ نہیں اٹھا سکتی اور ایک مرتبہ پھر غیر قانونی اسلحہ اور منشیات آنے سے دہشت گردی اور قتل و غارت ہوسکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے دادو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں پہلے ہی افغانی، بہاری، بنگالی، برمی اور دیگر غیر قانونی طور پر آنے والے لاکھوں مہاجرین موجود ہیں اب سندھ مزید پناہ گزینوں کا بوجھ نہیں اٹھا سکتا، مگر سندھ کی نااہلی ہے کہ ابھی تک انہوں نے غیر قانونی طور پر آنے والے افغانی سیلاب کو روکنے کے لیے کوئی بھی تیاری نہیں کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کی نااہلی کی حد یہ ہے کہ دو تین دن کی بارشوں نے کراچی حیدرآباد سمیت دیگر شہروں کی حالات خراب دیے ہیں اور ان سے بارش کے پانی کا اخراج نہیں ہورہا اس کی وجہ یہ ہے کہ ایڈمنسٹریٹرز کی تقرری کے معاملے میں شہروں کے اسٹیک ہولڈرز اور شہریوں کی مشاورت شامل نہیں ہے جس بات سے اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ سندھ حکومت مسائل حل کرنے کے بجائے اپنے احکامات منوانے کے لیے ہے سب کچھ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اختلافات پی پی پی سمیت اکثر سیاسی جماعتوں سے ہیں اور رہیں گے مگر ایم کیو ایم رہنما خواجہ اظہار جو زبان سندھ اور سندھی افسران کے لیے استعمال کی ہے اس کی ہمیں بہت تکلیف پہنچی ہے اور یہ بات برداشت کے قابل نہیں ہے کہ کوئی ہمیں یہ بتائے کہ سندھ کا کوئی باشندہ اب ایم کیو ایم کی اجازت کے بغیر اپنے شہروں میں نہیں آسکتا اور اس طرح کی روش سندھی اور سندھ میں بسنے والی دیگر زبانوں کے لوگوں کے درمیان محبت نہیں بلکہ نفرت کا اسباب بن سکتی ہے اور ہمیشہ سے اندر میں ملی ہوئی دو پارٹیاں پی پی پی اور ایم کیو ایم انتخابات سے قبل اس طرح کی نفرت انگیز زبان سے خود کو زندہ رکھنے کے لیے لسانی حربہ استعمال کرتے ہیں، سندھ کو قربانی کا بکرا سمجھا ہوا ہے۔