سندھ کابینہ مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی لگانے پر متفق نہ ہوسکی

156

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کابینہ نے ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات کرنے کی منظوری دی ہے یا نہیں‘ ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس اور پیپلزپارٹی کے اہم ذمہ داران نے اس پر خاموشی اختیارکرلی ہے‘خاموشی اقرار ہے یا انکار۔ مرتضیٰ وہاب کے تقرر سے متعلق فیصلہ جاننے کے لیے سیاسی حلقوں میں بے چینی بڑھ گئی ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری کی ہدایت پر پیپلز پارٹی نے مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی لگانے کا اعلان کیا تھا۔ ہفتے کو وزیراعلیٰ سید مرادعلی شاہ کی زیرصدارت ہونے والے سندھ کابینہ کے اجلاس میں کابینہ نے مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹر کراچی تعینات کرنے کی منظوری دی ہے یا نہیں معاملہ تاحال پراسرار ہے‘ فیصلے کو منظر عام پر نہ لانے کی وجہ سیاسی مخالفت ہے یا کچھ اور۔ سندھ حکومت نے فی الحال خاموشی اختیارکر رکھی ہے اور اس بات کا بھی امکان ہے کہ پیپلزپارٹی کے چیئرمین کے دورہ امریکا سے واپسی تک اسے منظرعام پرنہ لایا جائے۔ دوسری جانب سندھ کابینہ کے اراکین اور ترجمان وزیراعلیٰ ہاؤس اس معاملے پرلب کشائی سے گریز کررہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے معتمد ترین ذرائع اس پر مصر ہیں کہ مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹرکراچی لگانے کی منظوری دے دی گئی ہے جبکہ پیپلز پارٹی کے ہی بعض حلقوں کا کہنا ہے کہ ایڈمنسٹریٹر کراچی کا معاملہ کابینہ میں زیرغورآیا ہے اور سابق ایڈمنسٹریٹرکراچی کیپٹن ریٹائرڈ فہیم الزمان یا کوئی تیسری شخصیت بھی ایڈمنسٹریٹر مقررکی جاسکتی ہے‘ رواں ماہ سندھ حکومت نے ایڈمنسٹریٹر کراچی تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا تھا‘ پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ پارٹی چیئرمین کی ہدایت پر مرتضیٰ وہاب کو ایڈمنسٹریٹرکراچی لگایا جائے گا۔ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم کی جانب سے مرتضیٰ وہاب کی بطور ایڈمنسٹریٹرکراچی تعیناتی پر تحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے بھی مرتضیٰ وہاب کے ممکنہ تقرر کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ مرتضیٰ وہاب ایک سیاسی شخصیت ہیں بطورایڈمنسٹریٹر کراچی تعیناتی سے کراچی ٹرانفارمیشن پلان متاثر ہوسکتا ہے‘ یہ تعیناتی سندھ حکومت کی بدنیتی کی آئینہ دار ہے۔