مزدوروں کی جبری برطرفی قابل مذمت ہے‘ اسد اللہ بھٹو

56

کراچی(اسٹاف رپورٹر)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان و سابق ایم این اے اسد اللہ بھٹو نے نوری آباد میں پاور سیمنٹ فیکٹری انتظامیہ کی جانب سے جبری طورپر بیروزگار اورعید بونس سے محروم کرنے والے اقدامات کی سخت مذمت کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ انتظامیہ فیصلے پر نظر ثانی کرے اور دھرنے پر بیٹھے ہوئے مزدوروں سے مذاکرات کر کے مسائل کو افہام و تفہیم کے ساتھ حل کیا جائے۔ وہ نوری آباد میں جبری برطرفی پر فیکٹری کے گیٹ پر احتجاجی دھرنے میں شریک این ایل ایف سندھ کے صدر سید نظام الدین شاہ سے فون پر بات چیت کررہے تھے۔ نیشنل لیبر فیڈریشن سندھ کے صدر سید نظام الدین شاہ نے جماعت اسلامی کے رہنما کو پاور سیمنٹ فیکٹری سے جبری طورپر نکالے جانے والے مزدوروں کے مسائل سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر جے آئی یوتھ سندھ کے نائب صدر ڈاکٹر امتیاز پالاری اورمختلف مزدور ٹریڈ یونین کے رہنما بھی موجود تھے۔ اسد اللہ بھٹو نے صوبائی وزیرمحنت سعید غنی پر زور دیا کہ وہ مزدوروں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا نوٹس لیں اور ان کا جائز حق دلانے کے لیے کردار ادا کریں۔ انتظامیہ کو بھی چاہیے کہ وہ عید کے موقع پر بلا جواز جبری طور پرمزدوروں کو فارغ کرنے کے بجائے مذاکرات کا راستہ اپنائے۔ مزدور کو اللہ کا دوست قرار دیا گیا ہے۔ مزدور دشمنی کر کے اللہ کے عذاب کو دعوت نہ دی جائے۔ صوبائی امیر نے دھرنے میں شریک مزدور رہنماؤں کو یقین دلایا کہ جماعت اسلامی مظلوموں کے ساتھ ہے۔