کورونا نے شہریوں کو ڈپریشن کا مریض بنا دیا،سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی

145

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ میں کرائی گئی تحقیق کے مطابق کورونا نے شہریوں کو ڈپریشن کا مریض بنا دیا، 62 فیصد افراد بے روزگار ہوگئے، کئی افراد خودکشی کی جانب مائل نظر آئے۔سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کی جانب سے کورونا وبا کے ذہنی صحت پر اثرات پر کی گئی تحقیق میں حیرت انگیز انکشافات سامنے آگئے۔ رپورٹ کے مطابق 42 فیصد افراد ڈپریشن کے مرض میں پائے گئے، جن میں سے 25 فیصد افراد خودکشی کی جانب مائل نظر آئے۔تحقیق کے دوران مجموعی طور پر 62 فیصد افراد کے بے روزگار ہونے کا انکشاف ہوا، دیہی آبادی کے 81 فیصد جبکہ شہری آبادی کے 43 فیصد افراد متاثر ہوئے۔ مشکل حالات میں 36 فیصد افراد نے دیگر لوگوں سے پیسے ادھار لیے، 21 فیصد افراد اپنی جائدادیں، مال اور مویشی فروخت کرنے پر مجبور ہوئے۔ 76 فیصد افراد کو احساس یا دیگر سرکاری پروگرامز کے تحت کوئی مالی مدد نہ مل سکی۔سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے مطابق صوبے سے مجموعی طور پر 14 سو 94 افراد تحقیق کا حصہ بنے، جن میں 48 فیصد مرد جبکہ 52 فیصد خواتین شامل ہیں۔سروے مینٹل ہیلتھ اتھارٹی کے تحت مختلف این جی اوز اور اداروں کی معاونت سے مئی تا جون 2021 کے درمیان 12 اضلاع میں کیا گیا، شہری اور دیہی آبادی سے چھ، چھ اضلاع منتخب کیے گئے۔