ڈائو میڈیکل یونیورسٹی طلبہ کے مسائل حافظ نعیم کا سندھ اسمبلی کے گھیرائو کا انتباہ

143
کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی زیر قیادت میڈیکل کالج و یونیورسٹی کے طلبہ کے مطالبات کی منظوری کیلیے احتجاج کیا جارہاہے

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کو آئی پی ایم آر کو ایس آئی پی ایم آر بنانے کا فیصلہ واپس لینا ہوگا ، طلبہ کو ڈائو یونیورسٹی کا اسٹوڈنٹس تسلیم کیا جائے ، سندھ حکومت نے طلبہ و طالبات کے مستقبل پر شب خون مارا ہے ،قوم کے معمار طلبہ و طالبات امتحانات کی تیاری کرنے کے بجائے سڑکوں پر احتجاج کر نے پر مجبور ہیں ،وزیر اعلیٰ سندھ اور صوبائی وزیر تعلیم ڈائو یونیورسٹی کی چائنا کٹنگ نہ کریں ، 500سے زاید طلبہ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے کردار اداکریں ،طلبہ و طالبات نے اگر صوبائی حکومت کی غلط پالیسیوں اور زیادتیوں کے خلاف سندھ اسمبلی کا گھیرائو یا وزیر اعلیٰ ہائوس پر دھرنے کا فیصلہ کیا تو جماعت اسلامی ان کے ساتھ ہوگی ، انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ طلبہ و طالبات کے مستقبل کو بچانے کے لیے ایس آئی پی ایم آر کے فیصلے پر سوموٹو ایکشن لیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈائو میڈیکل یونیورسٹی ( آئی پی ایم آر ) اسٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی کے تحت ڈائو یونیورسٹی بابائے اردو کیمپس کے باہر احتجاجی مظاہرے اور طلبہ کی جانب سے دھرنے اور مارچ کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کراچی پبلک ایڈ کمیٹی کے نائب صدر عمران شاہد ، سیکرٹری اطلاعات کراچی زاہدعسکری ،ڈائو یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات اور ان کے والدین بھی بڑی تعداد میں موجود تھے ۔ طلبہ و طالبات اور ان کے والدین نے مطالبہ کیا کہ انہیں ایس آئی پی ایم آر کے بجائے ڈائو یونیورسٹی کی فیس جمع کرانے کے وائوچرز دیے جائیں ، رجسٹرار زبانی جمع خرچ کے بجائے تحریری طور پر ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کی ڈگری دینے کا اعلان کریں ، طلبہ کو اوجھا کیمپس منتقل کیا جائے، ڈائو یونیورسٹی کے طلبہ کی حیثیت سے ٹرانسپورٹ اور لائبریری سمیت دیگر سہولیات حسب سابق دی جائیں ، 2020ء تک کے طلبہ کو ڈائو یونیورسٹی کا آئی ڈی کارڈ اور انرولمنٹ کارڈ دیا جائے ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی طلبہ کا مسئلہ پر امن طریقے سے حل کرانا چاہتی ہے ،ہم طلبہ کا مقدمہ ہر فورم پر لڑیں گے ،جماعت اسلامی ہر موقع اور احتجاج میں ان کے ساتھ کھڑی ہوگی ان کو ہر گز تنہا نہیں چھوڑے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈائو میڈیکل یونیورسٹی کے ڈپارٹمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف فزیکل میڈیسن اینڈ ری ہیبیلٹیشن (Institute of Physical Medicine and Rehabilitation)(آئی پی ایم آر)کو سندھ انسٹی ٹیوٹ آف فزیکل میڈیسن اینڈ ری ہیبیلٹیشن(ایس آئی پی ایم آر)بنانے کا فیصلہ طلبہ و طالبات کے ساتھ سراسر ظلم و زیادتی ہے ، جماعت اسلامی طلبہ و طالبات کا مستقبل برباد نہیں ہونے دے گی ۔ اس موقع پر طلبہ و طالبات اور ان کے والدین نے کہا کہ ہمارا تعلق متوسط طبقے سے ہے ہم نے بچوں کی بھاری بھاری فیسیں بڑی مشکل سے ادا کی ہیں ، کورونا وائرس کے دوران ہمارے بچوں کو سندھ اسمبلی سے بل پاس کراکے ڈائو یونیورسٹی سے الگ کیا گیا، ڈائو یونیوسٹی کی انتظامیہ سے جب اس معاملے پر احتجاج کیا گیا تو ہمارے مسئلے کو حل نہیں کیا گیا ۔مظاہرے کے دوران شدید گرمی میں احتجاج کے دوران ایک طالبہ کی طبیعت بگڑنے کے باوجود یونیورسٹی انتظامیہ نے مرکزی گیٹ نہیں کھولا ،جس کے باعث ایک طالبہ بے ہوش ہوگئی ،جماعت اسلامی نے ڈائو میڈیکل یونیورسٹی انتظامیہ کی اس بے حسی کی شدید مذمت کی ہے ۔