بلدیہ غربی میں ملازمین کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے نام پر رشوت کا بازار گرم

225

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری) محکمہ بلدیات سندھ نے منظور نظر افسران کو بلدیاتی اداروں میں لوٹ مار کی کھلی چھوٹ دے دی ہے، بلدیہ وسطی کے بعد بلدیہ غربی میں بھی ملازمین کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کے نام پر رشوت کا بازار گرم ہے۔

سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے نام پر محکمہ تعلیم بلدیہ غربی کے ملازمین سے کھلے عام لاکھوں روپے طلب کیے جانے کاانکشاف ہوا ہے۔ ڈائریکٹر ایجوکیشن عبدالغنی جتوئی نے خواتین ومرد اساتذہ سمیت غیر تدریسی عملے کو فرمائش پوری کرنے کے لئے حراساں کرنا شروع کردیا ہے۔ حراساں کرنے اور منہ مانگے نذرانے طلب کرنے پر ملازمین کا شدید احتجاج۔ ڈائریکٹر سمیت لوٹ مار میں ملوث افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ بلدیات سندھ کی جانب سے صوبائی حکومت کی ہدایت پر شہر کے بلدیاتی اداروں میں غیر قانونی طور پر تعینات کیے گئے افسران نے لوٹ مار کے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیہ غربی میں قوائد کے برخلاف حال ہی میں تعینات کیے گئے ڈائریکٹر ایجوکیشن نے تعیناتی کے بعد سے مختلف بے بنیاد الزامات عائد کرکے محکمہ کے ملازمین کو حراساں کر نے کے ساتھ ساتھ ملازمین کی فزیکل ویرفکیشن اور ملازمت سے متعلق دستاویزات کی جانچ پڑتال کے نام پر برسوں سے کام کرنے والے ملازمین کے ساتھ نہایت ہتک آمیز رویہ اختیار کیا ہوا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ تعلیم کے افسران ملازمین کے دستاویزات کی جانچ پڑتال کے دوران کاغذات کی کمی کو جواز بنا کر بھاری نذرانہ کھلے عام طلب کر رہے ہیں ذرائع کا کہنا ہے کہ میڈیکل سرٹیفکٹ کے25ہزار سے 40ہزار ترقیوں کو برقرار رکھنے کے لئے ایک لاکھ روپے تک نذرانہ طلب کیا جارہا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جانچ پڑتال کرنے والے افسران کی جانب سے ملازمین کو نذرانوں کے لئے ملازمت سے برخاست اور تنزلی کی دھمکیاں دی جاتی ہیں دوسری جانب محکمہ تعلیم بلدیہ غربی کے ملازمین کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر ایجوکیشن کے اختیارات کا بے جا استعمال اور قوائد کے برخلاف کاموں پر ایڈمنسٹریٹر،میونسپل کمشنر کو متعدد مرتبہ شکایت کے باوجود حکام نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔

ملازمین کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر سمیت محکمہ کے بعض افسران ملازمین کو حراساں کر رہے ہیں اعلیٰ حکام کے ناموں پر بھاری فرمائشیں کی جاتی ہیں ملازمین نے چیف سیکرٹری، سیکرٹری بلدیات اور سیکرٹری لوکل گورنمنٹ بورڈ سے ڈائریکٹر ایجوکیشن سمیت ملازمین کو حراساں کرنے اورنذرانے طلب کرنے والے افسران کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔