سلامتی کونسل کا شام میں امداد جاری رکھنے پر اتفاق

264
شام: اسدی فوج کی بمباری میں ٹانگ سے محروم ہونے والی بچی اپنے خیمے سے ٹیک لگائے بیٹھی ہے

نیویارک (انٹرنیشنل ڈیسک) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں انسانی بنیادوں پر امداد فراہم کرنے کے عمل میں توسیع کردی ہے۔ خبررساں اداروں کے مطابق اس کی معیاد ہفتے کے روز ختم ہو رہی تھی، تاہم اب یہ ایک برس تک مزید جاری رہے گی۔ سلامتی کونسل نے جمعہ کے روز ترکی سے سرحد پار شام میں امداد کی فراہمی میں مزید 12 ماہ کے لیے توسیع پر اتفاق کر لیا۔ سلامتی کونسل میں ویٹو کا حق رکھنے والامستقل رکن روس پہلے اس توسیع کی مخالفت کر رہا تھا، تاہم آخری منٹ میں روس کے ساتھ ایک سمجھوتا طے پایا، جس کے سبب 12 ماہ کے لیے یہ توسیع ممکن ہو سکی۔ سلامتی کونسل نے سب سے پہلے 2014ء میں امداد کی فراہمی پر رضامندی ظاہر کی تھی، تاہم یہ مینڈیٹ ہر برس تجدید سے مشروط ہے۔ روس جنگ زدہ شام میں بشار الاسد کا حامی اور اس کا اتحادی ہے، جس نے حال ہی میں سلامتی کونسل میں اپنی ویٹو طاقت کا استعمال کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے ذریعے شام میں خوراک اور طبی سامان کی ترسیل کے لیے استعمال ہونے والی 4 سرحدی گزر گاہوں میں سے 3 کو بند کرا دیا تھا۔ جمعہ کے روز سلامتی کونسل میں اتفاق رائے سے قبل روس نے شام کے شمال مغربی علاقے باب الہویٰ میں بھی آخری سرحدی گزرگاہ کو بند کرنے کی بات کی تھی۔ تاہم مبصرین نے متنبہ کیا کہ اس سرحدی گزر گاہ کو بند کرنے سے انسانیت سوز تباہی ہو سکتی ہے۔