ایف آئی اے کی ٹیم نے غیر مناسب رویہ رکھا، شہباز شریف

503

لاہور: مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے فاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی ٹیم پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم نے غیر مناسب رویہ رکھا اور بیہودہ گفتگو کی اور ہنس ہنس کر میرا مذاق اڑاتے رہے۔

تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہےکہ تفتیشی ٹیم نے میرےساتھ غیرمناسب رویہ رکھا اور  بیہودہ گفتگو کی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی اےتفتیشی ٹیم کا رویہ مجھ سے برداشت نہ ہوا تو میں نے کھڑے ہو کر کہا میرے ساتھ ایسا کیوں کررہے ہو؟ جس پر ایف آئی اےافسران اونچی آواز میں ہنس کر مذاق اڑاتےرہے۔

اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ میں نےشوگر ملز میں اپنی فیملی کےاربوں روپے کا نقصان کیا، میں نے بیواؤں اور پنجاب کے غریب عوام کی خدمت کی اور فیملی کے افراد کی مخالفت کے ساتھ ساتھ عوام کو سستی چینی فراہم کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت آنے سے پہلے 20، 20 گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہورہی تھی جبکہ 1320 میگاواٹ ساہیوال کاکوئلے کا منصوبہ سی پیک کے حصے کے طور پر شامل کیا اور منصوبے کو 22 ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل کیاگیا جو دنیا میں ایک ریکارڈ ہے۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ چین کی کمپنی نے سرمایہ کاری کی تھی، مدت سے 7 ماہ پہلے مکمل کر لیا گیا، چین میں کسی منصوبے کی تکمیل کی کم سے کم مدت کے مقابلے میں یہ نیا ریکارڈ تھا، 7 ماہ پہلےمنصوبہ مکمل ہونے سےپاکستانی معیشت کو اربوں روپے کافائدہ ہوا ہے۔

شہبازشریف نے مزید کہاہےکہ 18 سے20 گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہورہا تھا، ساہیوال کوئلے کے منصوبے سے 1320میگاواٹ سے لوڈ شیڈنگ میں نمایاں کمی ہوئی، منصوبے سےصنعت اور کارخانوں کا پہیہ چلا ،معیشت میں بہتری آنا شروع ہوئی اور تکمیل کے7 ماہ منصوبہ چلنے  سے قومی معیشت کو 60 سے70 ارب کا فائدہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ منصوبہ عوامی فلاح وبہبود کے حوالے سے بھی پاکستان کی تاریخ میں مثال بنا، چینی حکومت کےتعاون سےمنصوبے کا2 فیصد سالانہ خالص منافع تعلیم و صحت کےلیےتھا، 2فیصد سالانہ اوسط خالص منافع 40 یا 50 کروڑروپے بنتا ہے، منصوبے کی مدت کا تخمینہ 30 سال بھی لگائیں تو 12 یا 15ارب روپے بنتےہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ پنجاب میں 5ہزار میگاواٹ کےمنصوبوں میں 400 ارب کی بچت کی گئی، منصوبے شفافیت کےساتھ وقت سے پہلے پایہ تکمیل تک پہنچائے گئے، پنجاب کے لیے آمدن کا ذریعہ تلاش کی،صحت اور تعلیم کے لیے وسائل میسر آئے۔

واضح رہے  نیب مقدمات کے حوالے سے مسلم لیگ ن کے صدر کا کہنا تھا کہ نیب مقدمات کےبعد ایف آئی اے کومیرے خلاف وہی کیسز دے دیے گئے، مجھ پر الزام ہے کہ میں نے منصوبوں میں کمیشن کھایا، تمام الزامات کا میں ایف آئی اے کو پہلے ہی جواب دے چکا ہوں۔

دوسری جانب وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف شہباز شریف کو ایف آئی اے کی جانب سے ہراساں نہیں کیا گیا، شہباز شریف کسی بھی سوال کا سنجیدگی سے جواب نہیں دیتے۔