اسرائیلی فوج نے اسیر کا مکان بارود سے اڑا دیا

357
رام اللہ: قابض صہیونی فوج نے اسیر منتصر چلپی کے گھر کا محاصرہ کررکھا ہے‘ مکان کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا جارہا ہے‘ چھت سے محروم ہونے والے مکین غمزدہ ہیں

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر رام اللہ کے نواحی قصبے ترمسعیا میں فلسطینی اسیر کا مکان تباہ کردیا۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق قابض فوج نے جمعرات کے روز منتصر چلپی کے مکان کا محاصرہ کیا اور اسے بارودی مواد لگا کر دھماکے سے اڑا دیا۔ ادھر اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے اسیر کے مکان کو اڑانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے قابض فوج کی مجرمانہ کارروائی قرار د۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوج نے ترمسعیا میں اسیر کے مکان میں گھس کر اہل خانہ کو باہر نکالا اور مکان کو دھماکے سے اڑا دیا۔ مسماری کے بعد فلسطینیوں کی بڑی تعداد احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئی اور قابض فوج نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا۔ دوسری جانب یہودی آباد کاروں کی نمایندہ انتہا پسند تنظیموں نے 17 جولائی کو بیت المقدس قدیم میں مزعومہ ہیکل کے انہدام کی یاد میں بڑا جلوس نکالنے کا اعلان کردیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی قیادت نے اسے یہودی آباد کاروں کی ایک نئی اشتعال انگیزی کی کوشش قرار دیا ہے۔ واضح رہے کہ جولائی کے آخر میں یہود بیت المقدس میں اپنے مزعومہ ہیکل کے انہدام کی یاد میں ایک دن روزہ رکھتے اور سوگ مناتے ہیں۔ یہودکا دعویٰ ہے کہ پہلا ہیکل بابل کے بادشاہ بخت نصر اور دوسرا رومن فسباسیان نے مسمار کیا تھا۔ عبرانی ٹی وی چینل 7کی رپورٹ کے مطابق ہیکل کے انہدام کی یاد میں اس سال مقبوضہ بیت المقدس میں ایک بڑا جلوس نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، تاہم اس دوران فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپوں اور بیت المقدس میں کشیدگی کا خطرہ موجود ہے۔ یہودی تنظیم کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کے ساتھ جھڑپوں میں اسرائیلی حکومت خودمختاری کی طاقت کا مظاہرہ کرے گی۔