‘سب سے بڑی دہشتگردی یہ ہے کہ دہشتگردی کو اسلام سے جوڑ دیا جائے’

505

اسلام آباد: وزیرِ اعظم کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی کا کہنا ہے کہ پاکستان کے اندر توہینِ مذہب اور توہینِ رسالت کا غلط استعمال کرنے نہیں دیں گے،  ہم   پیغام امن کے نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق  وزیرِ اعظم عمران خان کے نمائندہ خصوصی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ سب سے بڑی دہشت گردی یہ ہے کہ دہشت گردی کو اسلام سے جوڑ دیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ بچیوں کو تعلیم اور وراثت سے محروم رکھنے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں،  بیٹی، بیوی اور بہن کو تعلیم سے روکنا جہالت ہے، اس کا اسلام سے تعلق نہیں۔

حافظ طاہر محمود اشرفی کا مزید کہنا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے آگے ہتھیار نہیں ڈالے ہیں، پاکستان نے دہشت گردی میں 80 ہزار جانوں کی قربانی دی، پیغامِ پاکستان تمام مکاتب فکر کا مشترکہ ضابطہ اخلاق ہے۔

علامہ طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہر بندہ توہین رسالت کا پہرہ دار ہے لیکن پاکستان کے اندر توہین مذہب اور توہین رسالت ﷺ کاغلط استعمال کرنے نہیں دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ یورپ میں اسلامو فوبیا بڑھ رہا ہے اور سب سے بڑی دہشتگردی یہ ہے کہ دہشتگردی کو اسلام سے جوڑ دیا جائے جبکہ  ‏پیغام پاکستان کوعوامی سطح پر پھیلانےکیلئے ملک بھر میں عوامی اجتماعات ہونگے۔

انہوں نے کہا کہ ‏ہم نے لوگوں کو پیغام پاکستان کے بارے میں بتانا ہے ، یورپی ممالک میں  اسلام و فوبیا کے واقعات جنم لے رہے ہیں ، مغربی ممالک میں اقلیتوں سے  غیر مناسب  سلوک کیاجارہا ہے۔

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان میں گزشتہ 7ماہ سے انتشار کا کوئی واقعہ نہیں ہوا ، ‏ہمارے ملک میں اقلیتی  برادری  کے لوگوں  پر  حملے  نہیں  ہوتے، ہمیں داخلی طور پر  خود کو مضبوط کرنا ہے۔