امراضِ جگر کی ابتدائی علامات

473

جگر کی 100 سے زائد قسم کی بیماریاں ہیں جن کے مختلف اسباب ہوتے ہیں جیسے کہ:

  • انفیکشن
  •  شراب نوشی
  • نشہ آور اشیاء یا مخصوص قسم کی ادویات کا استعمال
  • زہر
  • موٹاپا
  • کینسر

اگرچہ مختلف بیماریاں اور مختلف وجوہات ہیں ، بہت سارے جگر کے حالات جگر کو اسی طرح سے نقصان پہنچاتے ہیں۔ اس کی وجہ سے ، وہ ایک جیسے نظر آتے ہیں اور اسی طرح کی علامات کا سبب بن سکتے ہیں۔

زیادہ تر جگر کے امراض دائمی ہوتی ہے، مطلب یہ کہ وہ آہستہ آہستہ پروان چڑھتے ہیں اور وقت کے ساتھ آہستہ آہستہ جگر خراب ہوتا جاتا ہے۔ اس صورت میں علامات بظاہر قابلِ توجہ نہیں ہوتیں لیکن وہ کسی بڑے مرضِ کی علامت کا پتہ ہوسکتی ہیں۔

ابتدائی علامات میں یہ جاننا مشکل ہوسکتا ہے کہ ان کی کیا وجہ کیا ہے۔ اسی لیے ڈاکٹر سے فوراً رجوع کرنا چاہیے۔ مبہم ابتدائی علامات درجہ ذیل ہیں۔

  • پیٹ میں درد
  • بھوک نہیں لگ رہی
  • تھکاوٹ یا توانائی کی کمی
  • اسہال
جب جگر زیادہ خراب ہوجاتا ہے تو واضح اور بڑی علامتیں محسوس ہوسکتی ہیں جو کہ درجہ ذیل ہیں۔

یرقان

آنکھوں کی سفیدی کے ساتھ آپ کی جلد بھی پیلے رنگ کی ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹر اس کو یرقان کہتے ہیں۔ ایسا تب ہوتا ہے جب آپ کے سرخ خون کے خلیوں میں بہت زیادہ زرد مادہ تیار ہوجاتا ہے جسے بلیروبن کہتے ہیں۔ عام طور پر جگر بلیروبن کو صاف کرتا ہے مگر خراب شدہ جگر یہ کام نہی دے سکتا جسکی وجہ سے بلیروبن کی مقدار زیادہ ہوجاتی ہے اور جسم پر پیلاہٹ نمودار ہوتی ہے۔

خارش زدہ جلد

اگر آپ کو دیرپا جگر کی پریشانی ہو تو آپ کو خارش محسوس ہوسکتی ہے۔ یہ اس وقت بھی ہوتا ہے جب آپ کی جلد پر خارش کرنے والی کوئی چیز نہیں ہے۔ خارش سے نیند لینے میں مشکل ہوسکتی ہے۔

بیٹ کی سوجن

اگر آپ کے جگر پر زخم پڑتا ہے تو یہ آپ کے جگر میں خون کے بہاؤ کو روک سکتا ہے اور اس کے گرد خون کی شریانوں میں دباؤ بڑھاسکتا ہے۔ اس سے آپ کے پیٹ میں سیال جمع ہو جاتا ہے۔ پیٹ بڑا ہوسکتا ہے۔ اسے ٹیوب سے نکالنے کی ضرورت پڑسکتی ہے۔

پیلا پوپ اور گہرا پیشاب

صحت مند جگر کی علامت یہ ہے کہ پائخانہ کا رنگ بھورا دکھائی دیتا ہے۔ بھورا رنگ جگر کے بنائے ایک سیال (bile) سے آتا ہے۔ اگر جگر میں خرابی ہوجاتی ہے اور جگر یہ سیال نہیں بناتا تو پائخانہ اور پیشاب کا رنگ گہرا پیلا نظر آئے گا جو کہ یرقان کی علامتوں میں سے ایک ہے۔

تھکاوٹ اور الجھن

جگر کی بیماری میں مبتلا بہت سے لوگ شدید تھکاوٹ کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ زہریلے مادے کی وجہ سے ہوتا ہے کیونکہ آپ کا جگر اس کو صاف نہیں کررہا ہوتا ہے جیسا کہ اس کا کام ہے۔ آپ کے جسم اور خون میں مضر مادوں کی تعمیر دماغی افعال کو بھی متاثر کرسکتی ہے جس سے آپ کو الجھن اور توجہ مرکوز رکھنے میں مشکل ہوسکتی ہے۔

متلی اور قے

جگر کی بیماری میں پیٹ ڈسٹرب رہتا ہے۔ جب آپ کے جگر کو نقصان ہوتا ہے تو زہریلے مادوں کی سطح اس کو مزید خراب کر سکتی ہے۔ دیرپا متلی یا الٹی بھی جگر کے مسائل کی علامت ہے۔ اس کے علاوہ پائخانہ میں خون بھی آسکتا ہے۔

معمولی چوٹ بھی بڑی محسوس ہونا اور خون بہنا

جگر جب غیرفعال ہورہا ہوتا ہے معمولی چوٹ بھی بڑی ہوجاتی ہے اور خون آسانی سے رُک نہیں پاتا۔ دوسری جانب اگرچہ جگر کی بیماری سے متاثرہ افراد میں چوٹ کے وقت خون نہ رُکنے کا خطرہ ہوتا ہے لیکن بعض اوقات ان میں خون جمنے کا بھی امکان زیادہ ہوتا ہے۔