ہیٹی کے صدر قاتلانہ حملے میں ہلاک ،اہلیہ شدید زخمی

155
پورٹ او پرنس: ہیٹی کے مقتول صدر جووینل موئس اور ان کی زخمی اہلیہ کی فائل فوٹو

پورٹ او پرنس (انٹرنیشنل ڈیسک) ہیٹی میں نامعلوم مسلح افراد نے صدارتی رہایش گاہ میں گھس کر صدر جووینل موئس کو ہلاک کردیا،جب کہ کارروائی کے دوران ان کی اہلیہ شدید زخمی ہوگئیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق حملہ آوروں کی اندھا دھند فائرنگ سے 53 سالہ جووینل موئس کے سر پر گولی لگی ، جو ان کی ہلاکت کا باعث بنی جب کہ ان کی اہلیہ شدید زخمی ہوگئیں۔ ادھر وزیر اعظم کلاڈ جوزف کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صدر کا قتل غیر انسانی اور وحشیانہ عمل ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ بیان میں عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ اپنے جذبات کو قابو میں رکھیں، پولیس اور فوج نے سیکورٹی کی صورتحال پر قابو پالیا ہے۔وزیراعظم نے اپنے بیان میں ملکی نظام سنبھال کر واقعے کی تحقیقات کا اعلان بھی کیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق حکام یہ جان نہیں سکے کہ حملے کے وقت صدر کے سیکورٹٰ اہلکار کہاں تھے اور حملہ آور اتنی آسانی سے کیسے گھر میں داخل ہوگئے۔ تفتیش کے دوران حملہ آوروں کی شناخت نہیں ہوسکی،جب کہ کسی شدت پسند گروپ نے حملے کی ذمہ داری بھی قبول نہیں کی ہے۔ مقامی میڈیا کے مطابق مقتول صدر کی اہلیہ مارٹن موئیس کو زخمی حالت میں اسپتال پہنچا دیا گیا ،جہاں ان کا علاج جاری ہے ، تاہم ان کی صحت کے حوالے سے حکام کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ ہیٹی کچھ عرصے سے سیاسی عدم استحکام کا شکار ہے اور فروری میں صدر موئیس نے اخباری نمایندوں کے لیے جاری کردہ بیان میں اپنی زندگی کے بارے کسی سازش کا ذکر کیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ نومبر 2020 ء سے جاری ایک سازش بے نقاب ہوئی ہے اوراس سلسلے میں 20 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ہیٹی کا شمار لاطینی امریکاکے پسماندہ ممالک میں ہوتا ہے ، جہاں غربت، بے روزگاری اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے عوامی سطح پر احتجاج بھی ہوتا رہتا ہے۔ ہیٹی میں 2010 ء میں شدید نوعیت کے زلزلے میں ہزاروں افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے باعث ملک کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا تھا۔ 2016 ء میں سمندری طوفان نے بھی ہیٹی میں تباہ مچا دی تھی۔