ہانگ کانگ: دہشتگردی کے الزام میں 9 افراد گرفتار

200
ہانگ کانگ: سلامتی اداروں کے افسر برآمد ہونے والا سامان دکھا رہے ہیں

ہانگ کانگ (انٹرنیشنل ڈیسک) ہانگ کانگ کی پولیس نے دھماکا خیز مواد کی تیاری اور شہر بھر میں نصب کرنے کے الزام میں 9افراد کو گرفتار کرلیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق گرفتار کیے گئے ملزمان میں سے 6افراد ہائی اسکول کے طالب علم ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان اسکول کی لیبارٹری میں دھماکا خیز مواد تیار کر کے اسے عدالتوں، پلوں، ریلوے ٹریک اور دیگر عوامی جگہوں پر نصب کرنا چاہتے تھے۔ گرفتار کیے گئے افراد کی عمریں 15 سے 39 برس کے درمیان ہیں، جب کہ ان میں سے 5مرد اور 4خواتین ہیں۔دوسری جانب فیس بک، ٹوئٹر اور گوگل جیسی انٹرنیٹ کمپنیوں کے ایشیائی صنعتی گروپ نے کہا ہے کہ نجی ضوابط میں ترمیم کی وجہ سے ہانگ کانگ میں خدمات کی فراہمی روکی جاسکتی ہے۔ ایشیا انٹرنیٹ کولیشن نے ہانگ کانگ کی حکومت کو بھیجا گیا خط جاری کیا ہے،جس میں ذاتی ڈیٹا کے حوالے سے تحفظات پیش کیے گئے ہیں۔ ہانگ کانگ حکومت نے ذاتی ڈیٹا کے قانون میں ترمیم کے لیے مئی میں ایک تجویز پیش کی تھی۔ 2019ء میں بڑے پیمانے پر جمہوریت نواز احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس افسران اور دیگر لوگوں کی ذاتی معلومات انٹرنیٹ پر افشا ہو گئی تھیں۔ انٹرنیٹ گروپ نے خط میں کہا ہے کہ نجی ضابطے میں ترمیم کی تشریح دوسرے انداز میں کی جا سکتی ہے۔