بنگلہ دیش میں لاک ڈائون سخت ، فوج تعینات

228
بنگلادیش: کورونا وائرس کے باعث لاگو لاک ڈاؤن میں فوج شہریوں کو روک کر پوچھ گچھ کررہی ہے‘ مریض کو اسپتال لے جایا جارہا ہے

ڈھاکا (انٹرنیشنل ڈیسک) بنگلا دیش کی حکومت نے کورونا وائرس کے باعث بگڑتی صورت حال پر قابو پانے کے لیے لاک ڈاؤن سخت کردیا۔ خبررساں اداروں کے مطابق پابندیوں کے اطلاق کو یقینی بنانے کے لیے فوج کو طلب کرلیا گیا ہے اور فوجی دستے پولیس کے ساتھ گلیوں اور سڑکوں پر گشت کریں گے۔ محکمہ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کورونا کی تازہ لہر کو انتہائی خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ بیان میں تازہ لہر کے دوران کورونا کی بھارتی قسم ڈیلٹا ویرینٹ سے خبردار کیا یا کیا گیا ہے، جب کہ بھارتی سرحد سے ملحق شہروں اور دیہات میں صورت حال کی سنگینی کا انتباہ دیا ہے۔ حکومت کی جانب سے جاری ہدایات میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے دورن گھر سے نکلنے افراد کو گرفتاری کے علاوہ جرمانے کا بھی سامنا ہو گا۔دوسری جانب بھارت میں کورونا وبا سے نمٹنے میں ناکامی اور ناقص پالیسیوں کے تناظر میں مودی سرکار کی مقبولیت تیزی سے گھٹنا شروع ہوگئی۔ حال ہی میں رائے عامہ کے 2 جائزوں کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ ء 2019ء کے انتخابات میں بڑی اکثریت حاصل کرنے والے وزیرِ اعظم نریندر مودی کی مقبولیت تیزی سے گھٹ رہی ہے۔ امریکاکی ڈیٹا انٹیلی جنس کمپنی مورننگ کنسلٹ کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے دوران بی جے پی کی مقبولیت میں 22پوائنٹ کی کمی واقع ہوئی ہے۔ بھارت کی پولنگ ایجنسی ’سی ووٹر‘کی سروے رپورٹ کے مطابق ایک سال کے دوران مودی کی مقبولیت 65 فیصد سے 37 فیصد پر آگئی ہے۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کورونا سے متعلق حکومتی کارکردگی پر عوامی اشتعال اور خود بھارتیہ جنتا پارٹی کے اندر بڑھتا ہوا عدم اطمینان بی جے پی کے لیے سیاسی امتحان ثابت ہوسکتا ہے۔ اس سلسلے میں آیندہ برس آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑی ریاست اْترپردیش کے ریاستی انتخابات کو اہم قرار دیا جا رہا ہے، جہاں اس وقت بی جے پی کی حکومت ہے۔ مودی سرکار نے اپنے دور میں دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح ووٹ حاصل کرکے اپنے حامیوں کو بے یارومددگار چھوڑ دیا،جس کے باعث اب خو د پارٹی میں بددلی پھیل رہی ہے۔بھارتی اخبار ’دینک بھاسکر‘ کے مدیر اوم گوڑ کا کہنا ہے کہ بھارت کی 28 میں سے 12 ریاستوں میں حکومتی کارکردگی نے بی جے پی کی مقبولیت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 7برس میں مودی کو اتنے کڑے وقت کا سامنا نہیں رہا۔ پالیسی کی ناکامی کی وجہ سے مودی کے وفادار اورحمایت کرنے والے بھی بحران میں ان کی اہلیت پر سوال اٹھا رہے ہیں۔