جرمن صدر کی اسرائیلی رہنماؤں سے ملاقاتیں

170
مقبوضہ بیت المقدس: جرمن صدر اپنے وفد کے ساتھ طیارے سے اتر رہے ہیں‘ چھوٹی تصویر صہیونی ہم منصب کے ساتھ پریس ملاقات کی ہے

مقبوضہ بیت المقدس (انٹرنیشنل ڈیسک) جرمنی کے صدر فرانک والٹر اشٹائن مائر نے اپنے دورئہ اسرائیل میں صہیونی ہم منصب سے ملاقات کی۔ خبررساں اداروں کے مطابق اسرائیل کے 3 روزہ دورے پر روانہ ہونے سے قبل جرمن صدر نے واضح کیا تھا کہ برلن حکومت قضیہ فلسطین کے دوریاستی حل کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور جرمنی میں اتفاق پایا جاتا ہے کہ ایران کو کسی بھی صورت میں جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیے جائیں گے۔ اسرائیل میں صدرآئزک ہرزوگ کے علاوہ انہوں نے وزیراعظم نفتالی بینت، وزیرخارجہ یائر لیپید اور دیگر رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں۔ اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ جرمنی سمیت دنیا بھر میں یہود دشمنی کو دبانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جرمن عوام کے لیے ہولو کاسٹ ایک رسم نہیں ہے، بلکہ ہم اس معاملے میں یہود کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جرمنی اور دنیا کے دیگر حصوں میں آج بھی یہودی معبد کی سیکورٹی کی ضرورت پیش آتی ہے۔واضح رہے کہ جرمن صدر نے گزشتہ برس یہ دورہ کرنا تھا تاہم کورونا کی وبا کی وجہ سے اسے مؤخر کر دیا گیا تھا۔ جرمن صدر کا دورہ اسرائیل ایک ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب گزشتہ ماہ غزہ پر اسرائیلی بمباری میں بچوں اور خواتین سمیت سیکڑوں فلسطینی شہید ہوئے تھے۔ جرمن صدر نے اپنے بیان میں زور دیا کہ جرمنی اسرائیل اور فلسطین تنازع میں دو ریاستی حل کا حامی ہے۔