ایسا پاکستان چھوڑیں گے ،آئندہ نسلیں شکرگزار رہیں گی،وزیراعظم

330
مانسہرہـ: وزیر اعظم عمران خان محکمہ جنگلات کے عہدیداروں سے گفتگو کررہے ہیں

ناران،اسلام آباد (خبر ایجنسیاں)ایسا پاکستان چھوڑکر جائیں گے کہ آئندہ نسلیں شکر گزار رہیں گی۔وزیر اعظم۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ گرین اینڈ کلین پاکستان تحریک انصاف کا و یژن ہے، آنے والی نسلوں کیلیے سرسبز اور شاداب پاکستان چھوڑ کر جانا ہے، درختوں کی حفاظت کیلیے مقامی افراد کو بھرتی کیا جائے۔بدقسمتی سے ہمارے بزرگوں نے پاکستان سے انصاف نہیں کیا۔وزیراعظم عمران خان نے ناران میں ٹائیگر فورس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پہلے آتے تھے تو اس علاقے میں درخت کٹے نظر آتے تھے، علاقے میں درختوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی، وہ پاکستان چھوڑ کر جانا ہے جس پر آنیوالی نسلیں ہمارا شکریہ ادا کریں، ماضی میں درختوں کی تباہی کی گئی، میں ساری دنیا پھرا ہوا ہوں، پاکستان جیسی خوبصورتی کہیں نہیں۔عمران خان کا کہنا تھا کہ جو بھی قانون بنایا جائے اس پر سختی سے عمل کیا جائے، دین اسلام میں پاکیزگی کی بہت اہمیت ہے، یہ نیا پاکستان ہے، پہلے صفائی کی کوئی فکر نہیں کرتا تھا، سیاحت کی وجہ سے نوکریاں ملیں گی، پیسہ آئے گا، سوئٹرلینڈ کو 80 ارب ڈالر صرف سیاحت سے ملتا ہے، سوئٹزرلینڈ میں سخت قانون ہے، وہ اپنے ملک کا خیال رکھتے ہیں، جو خوبصورتی وادی کاغان میں ہے وہ دنیا بھر میں نہیں۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میں ساری دنیا میں گھوما اور یورپ کے خوبصورت ترین مقامات دیکھے ہیں، لیکن میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان میں جیسی خوبصورتی ہے شاید ہی دنیا میں کوئی ملک ملے جسے اللہ نے ایسی نعمت بخشی ہو۔انہوں نے کہا کہ اللہ کی نعمتوں کا شکر ایسے ادا کیا جاتا ہے کہ ان کا دھیان رکھا جاتا ہے، شکر تو اس وقت ہوتا ہے جب ان کی حفاظت کی جائے۔انہوں نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی ریاض خان کو ہدایت کی کہ ان مقامات کی نگہبانی کے لیے مقامی افراد کو چنا جائے جنہیں معلوم ہے کہ درخت کون کاٹتا ہے، یہی ان درختوں کی صحیح سے حفاظت کرسکیں گے اور یہی افراد ان علاقوں کی صفائی کرسکیں گے۔وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں ہر سال سیاحت میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے اس لیے کاغان ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا چیلنج یہ ہے کہ جو قانون بنائے جائیں ان پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے، ہوٹلز مالکان پر بھی گندگی نہ پھیلانے کی پابندی لگائی جائے ۔دریں اثنا ء صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ سیاحت کا فروغ امن کے بغیر ممکن نہیں۔انہوں نے کہا کہ غیرملکی سیاح خود کومحفوظ سمجھیں گے تو پاکستان آئیں گے۔ان کا کہنا تھاکہ سیاحت کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کو بائی لاز تیاری کی ہدایت کی ہے جبکہ سوئٹزرلینڈ سیاحت سے سالانہ 80 ارب ڈالر کماتا ہے۔وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ملک میں مذہبی اور تاریخی سیاحت کی گنجائش موجود ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نتھیا گلی جیسے 15 نئے سیاحتی مقامات بنائے جاسکتے ہیں، سیاحوں کو متوجہ کرنے کیلیے کئی کھیل متعارف کرائے جارہے ہیں تاہم ملک میں ونٹر ٹورازم کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم نے ’’ریور بنک پروٹیشکشن اینڈ ہیبیٹیٹ ریسٹوریشن پروگرام‘‘کا افتتاح کیا، جس کے تحت رواں سال شجرکاری مہم میں وزیرِ اعظم کے کلین اینڈ گرین پاکستان ویژن کے تحت بڑی تعداد میں دیودار اور پائن کے پودوں کے ساتھ ساتھ بڑے درخت بھی لگائے گئے۔ پروگرام دریائی کناروں کو کٹا سے بچانے، ڈیموں میں سلٹ کو بھرنے سے روکنے، ناران کی خوبصورتی میں اضافہ کرنے اور ماحول کو درست کرنے میں معاون ثابت ہوگا۔ وزیرِ اعظم نے اس موقع پر کمیونٹی ریور رینجرز میں موٹر سائیکلیں تقسیم کیں۔ کمیونٹی ریور رینجرز دریائے کنہار اور اس کی جھیلوں و نالوں کی نگرانی کرتے ہوئے غیر قانونی ماہی گیری کی روک تھام کو یقینی بنائیں گے۔ وزیر اعظم نے مقامی لوگوں میں روزمرہ خریداری کیلیے بائیو دیگریڈایبل بیگز بھی تقسیم کیے۔علاوہ ازیںوزیر اعظم عمران خان سے نیدرلینڈ کیلیے پاکستان کے نامزد سفیر سلجوق مستنصر تارڑ نے پیر کو اسلام آباد میں ملاقات کی،وزیر اعظم میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے بطورِ سفیر نیدرلینڈ نامزدگی پر سلجوق تارڑ کو مبارکباد د دی ۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سابقہ قبائلی اضلاع کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے، چاہتے ہیں کہ سابقہ قبائلی اضلاع کے شہری مکمل طور پر قومی دھارے میں شامل ہوں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابقہ قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی گل داد خان، گل ظفر خان، ساجد خان، محمد اقبال خان، ملک فخر زمان خان اور جواد حسین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے پیر کو اسلام آباد میںان سے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ علاوہ ازیںوزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ مہنگائی ہمارے لیے سب سے مشکل چیلنج ہے، پورے اعتماد سے کہہ سکتا ہوں مشکل وقت اب پیچھے رہ گیا ہے۔اسلام آباد میں اراکین پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیے سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت اداروں میں اصلاحات کے ایجنڈے پرکاربند ہے، نظام سے فائدہ اٹھانے والے افراد اصلاحات کی مخالفت کرتے ہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مضبوط حکومت کے بغیر اصلاحات کا عمل مشکل ہے،عوام کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کیلیے پر عزم ہیں، ہمیں مشکل وقت میں حکومت ملی، بہت جلد مہنگائی پر قابو پا لیں گے ،زرعی شعبے کی ترقی کیلیے پیکج لا رہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان نے بجٹ کی حمایت پر تمام ارکان کا شکریہ ادا کیا اور بجٹ منظوری کے لیے تمام ارکان کو قومی اسمبلی اجلاس میں شرکت کی ہدایت بھی کی۔