کینیڈا : ایک اور اسکول میں اجتماعی قبریں دریافت

307
کینیڈا: اجتماعی قبریں ملنے کے مقام پر بڑی تعداد میں حکام اور شہری پہنچ گئے ہیں

اوٹاوا (انٹرنیشنل ڈیسک) کینیڈا میں دوبارہ ایک سابق بورڈنگ اسکول میں ایسی قبریں دریافت ہوئی ہیں، جن میں 751قبائلی بچوں کی لاشیں دفن تھیں۔ خبررساں اداروں کے مطابق بدھ کے روز ریاست سِس کیچوان کے شہرریجینا سے تقریباً 140 کلومیٹر دورایک سابق بورڈنگ اسکول میں قبریں دریافت ہوئیں، جن میں سیکڑوں قبائلی بچوں کی لاشیں دفن ہیں۔ اس متعلق قبائلی افراد کی نمایندگی کرنے والی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اس مقام پر نامعلوم افراد کی قبریں بڑی تعداد میں ہیں، جوکینیڈا میں آج تک کی تاریخ میں سب سے بڑی تعداد ہے، جس کی تحقیقات جاری ہے۔ گزشتہ ماہ ایسی ہی ایک اجتماعی قبر کے انکشاف نے پوری دنیا کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا تھا۔ اس تازہ انکشاف سے قبل گزشتہ ماہ برٹش کولمبیا صوبے میں بھی مقامی آبادی کے ایک سابق بورڈنگ اسکول سے 215 بچوں کی باقیات ملی تھیں۔ ان میں سے بعض بچے 3برس کے تھے۔ یہ اسکول 1978ء میں بند کر دیا گیا تھا اور برآمد ہونے والی باقیات برٹش کولمبیا کے شہر کملوپس کے طلبہ کی تھیں۔ یاد رہے کہ کینیڈا میں 1840ء سے 1996ء کے دوران حکومت اور مذہبی اداروں کی زیر نگرانی قائم بورڈنگ ہاؤس اسکولوں کی تعداد 100 سے زائد تھی۔ ان بورڈنگ اسکولوں میں تشدد اور زیادتی عام تھیں۔ اس دوران بچوں کو زبردستی مسیحی مذہب اپنانے پر مجبور بھی کیا جاتا تھا۔ اوٹاوا: کینیڈا کی ریاست سسکیچوان میں سابق اسکول سے اجتماعی قبریں دریافت کی گئی ہیں۔ کینیڈا کی بورڈنگ اسکول 1899 سے 1997 کے درمیان تک چل رہا تھا۔ کینیڈا کی حکومت نے 2008ء میں اس غیر انسانی سلوک پر با ضابطہ معافی بھی مانگی تھی۔ اس حوالے سے مقامی تنظیمیں برسوں سے سرگرم ہیں اور اب کہیں جا کر انہیں بڑی تعداد میں بچوں کی باقیات ملنا شروع ہوئی ہیں۔