روس کا میانمر کی فوج سے تعلقات مضبوط بنانے کا عزم

219
ماسکو: روسی وزیر دفاع سرگئی شویگو میانمر کے فوجی سربراہ جنرل ہلینگ کا استقبال کررہے ہیں

ماسکو/ نیپیداؤ (انٹرنیشنل ڈیسک) روس نے میانمر میں بغاوت کرکے اقتدار پر قبضہ کرنے والی فوج سے تعلقات مضبوط بنانے کاعزم ظاہر کردیا۔ روسی وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے اپنے بیان میں کہ کہ وہ باہمی احترام پر مبنی دو طرفہ تعلقات مضبوط کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ میانمر کے فوجی سربراہ من آنگ ہلینگ سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے روسی دارالحکومت میں موجود ہیں۔ مغربی ممالک انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے میانمر کی فوجی قیادت پر دباؤ بڑھا رہے ہیں، جب کہ روس مغربی ممالک کے مقابلے میں میانمر کے ساتھ تعاون میں اضافہ کر رہا ہے۔دوسری جانب میانمر کے بڑے شہر منڈالے میں فوجی بغاوت کے خلاف ہونے والے احتجاج کے دوران فوج اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 2 اہل کار اور 4 مظاہرین ہلاک ہوگئے۔ عالمی خبر رساں اداروں کے مطابق احتجاج کے دوران فوجی اہل کاروں نے براہ راست شہریوں پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں 4 مظاہرین ہلاک اور کئی زخمی ہوئے۔ مظاہرین کی جانب سے بھی بھرپور مزاحمت کی گئی اور اس دوران فوج پر دستی بم پھینکے گئے، جس سے 2اہل کار ہلاک ہوگئے۔ فوجی ترجمان کا کہنا ہے کہ احتجاج میں تشدد کا آغاز مظاہرین کی جانب سے کیا گیا۔ منڈالے میں ہلاک ہونے والے مظاہرین فرار ہونے کی کوشش کررہے تھے اور ان کی موت ایک ٹریفک حادثے میں ہوئی۔