یورپ سے تعلقات دوبارہ مستحکم کرنے کی امریکی مہم

151

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن اپنے ملک کے یورپ کے ساتھ تعلقات میں استحکام کی مہم پر پہلی منزل جرمنی پہنچ گئے۔ ان کا یہ دورہ بالخصوص جرمنی اور بالعموم مغربی اتحادیوں کے ساتھ امریکا کے سفارتی اور سیاسی تعلقات کی تجدید کی اہم کوشش ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ بھرپور سفارت کاری کے ساتھ مغربی یورپ کے اتحادیوں سے امریکا کی دیرینہ دوستی اور قربت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ واشنگٹن کے لیے یہ کوششیں اس وقت کرنا اس لیے بھی ضروری ہے کہ بائیڈن سے پہلے ریپبلکن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی4 سالہ صدارتی مدت امریکا اور یورپ کے مابین تعلقات کو کافی نقصان پہنچا چکی ہے اور وہ کافی ہنگامہ خیز رہی تھی۔ واشنگٹن کے کلیدی مغربی اتحادیوں کے درمیان توانائی اور دفاعی امور سے متعلق ترجیحات جیسے موضوعات میں واضح اختلافات کی موجودگی کے باوجود بائیڈن انتظامیہ اپنی تمام تر کوشش کر رہی ہے کہ مغربی یورپی ممالک کے ساتھ اس کے تعلقات انہی خطوط پر دوبارہ مضبوط ہوں، جن پر وہ ماضی میں تھے۔امریکی وزیر خارجہ نے بدھ کے روز برلن میں اپنے جرمن ہم منصب ہائیکوماس سے ملاقات کی۔ بلنکن 7 روزہ دورے کے دوران دیگر اتحادی ممالک کا بھی دورہ کریں گے۔ پہلے دورے کے دوران وہ صدر بائیڈن کے ساتھ برطانیہ اور بلجیم کے حکومتی سربراہان اور سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔ وہ یورپی رہنماؤں کو یقین دلانے کی کوشش کریں گے کہ امریکا اب واپس آ گیا ہے۔ یہی پیغام گزشتہ ہفتے امریکی صدر جو بائیڈن ذاتی طور پر بھی یورپ کو دے چکے ہیں۔بائیڈن انتظامیہ یورپ کو ہر ممکن طریقے سے اس امر کی یقین دہانی کرانے کا عزم رکھتی ہے کہ نیٹو کے اتحادی ممالک کے ساتھ معاملات پر طریقہ کار اب ماضی کا حصہ بن چکا ہے۔