ایس ایس جی سی کو صنعتوں کی گیس معطل کرنے سے روکا جائے ،کراچی چیمبر

85

کراچی (اسٹاف رپورٹر)چیئرمین بزنس مین گروپ (بی ایم جی) زبیر موتی والا اور صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) ایم شارق وہرہ نے صنعتوں کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی) کے اعلان پر شدید تنقید کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے اپیل کی ہے کہ وہ ایس ایس جی سی کو صنعتوں کی گیس معطل کرنے سے روکنے کی ہدایت کریں اور گیس کے معاملے میں بدانتظامی کی تحقیقات کا حکم صادر فرمائیںکیونکہ کراچی کی صنعتیں پہلے ہی ناقابل برداشت حالات سے گذر رہی ہیں وہ گیس کی فراہمی معطل ہونے کی وجہ سے اپنی پیداواری سرگرمیوں میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ کی متحمل نہیں ہوسکتیں۔ایک بیان میں چیئرمین بی ایم جی اور صدر کے سی سی آئی نے کہا کہ اگر ایس ایس جی سی کو اپنے دعوے کے مطابق کنرپشاکی ڈیپ گیس فیلڈ اور اینگرو ٹرمینل سے 250۔200 ایم ایم سی ایف کی کمی کا سامنا ہے تب فی الوقت اس کمی کو آر ایل این جی کے ذریعے پورا کیا جانا چاہیے لیکن ایسا کرنے کے بجائے انہوں نے اچانک صنعتوں کو گیس کی فراہمی معطل کر نے کا اعلان کیا جو کسی صورت بھی قابل قبول نہیں کیونکہ یہ نہ صرف تاجر برادری بلکہ معیشت اور عوام کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوگا۔چیئرمین بی ایم جی زبیر موتی والا نے کہا کہ تاجر برادری کو ہمیشہ ہی آر ایل این جی کی فراہمی کے بارے میں اندھیرے میں رکھا گیا جو کہ انتہائی غیر منصفانہ ہے۔ ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ایس ایس جی سی کے ذریعے برقرار رکھی جانے والی آر ایل این جی کی مقدار کیا ہے؟ اور سندھ اور بلوچستان میں صارفین کو آر ایل این جی کی فروخت کا حجم کتنا ہے؟ صدرسائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری عبدالہادی نے سوئی سدرن گیس کمپنی (ایس ایس جی سی )کی جانب سے گزشتہ روز غیر برآمدی صنعتوں کی100فیصد یعنی مکمل طورپر گیس بند کرنے کے فیصلے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ کراچی کی صنعتوں کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔