لاہور ،حافظ سعید کی رہائشگاہ کے قریب دھماکا ،پولیس اہلکار سمیت 3 جاں بحق

161
لاہور: دھماکے کے بعد سیکورٹی اہلکار جائے وقوع پرشواہد جمع کررہے ہیں چھوٹی تصویر میں زخمی کو طبی امداد دی جارہی ہے

لاہور/اسلام آباد (نمائندہ جسارت/مانیٹرنگ ڈیسک) لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں کالعدم جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے گھر کے قریب بم دھماکے میں پولیس اہلکار سمیت3 افراد جاں بحق اور 24 سے زاید زخمی ہوگئے جن میں سے 5کی حالت تشویشناک ہے۔ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 30 کلو گرام سے زاید غیر ملکی ساختہ دھماکا خیز مواد اوربال بیئرنگ استعمال کیے گئے، دھماکا خیز مواد کار میں نصب تھا، دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس سے کیا گیا۔پولیس کے مطابق جوہر ٹاؤن میں ہونے والا بارودی مواد کا دھماکا ایک گھرکے باہرکھڑی گاڑی میں ہوا جس کے نتیجے میں کئی مکانات کو نقصان پہنچا اور کئی راہ گیر بھی زخمی ہوئے، دھماکے سے زمین میں 4 فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا اور پانی کے پائپ پھٹ گئے۔دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی، دھماکے سے قریبی عمارتوں کے شیشے بھی ٹوٹ گئے اور وہاں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، دھماکے سے ایک گھر زیادہ متاثر ہوا جبکہ دیگر گھروں کو بھی دھماکے سے نقصان پہنچا۔سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے پولیس اہلکار سمیت 3 افراد کے جاں بحق اور 21 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی۔انہوں نے کہا کہ زخمیوں میں سے مزید 5 کی حالت تشویشناک ہے۔ذرائع کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے افراد کو مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا۔اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والوں میں پولیس اہلکار، ایک خاتون اور 2 بچے بھی شامل ہیں اور جلنے کے باعث تمام زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔جوہر ٹاؤن میں ہونے والے دھماکے کی ایک عینی شاہد خاتون کا کہنا ہے کہ ایک آدمی موٹر سائیکل کھڑی کرکے گیا،پھر موٹر سائیکل دھماکے سے پھٹ گئی۔دھماکے سے قبل سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی ہے، جس میں دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کو دیکھا جاسکتا ہے۔فوٹیج میں کالے رنگ کی گاڑی کرولا گلی کے کونے پر کھڑی ہوتی ہے، گاڑی سے نیلی شلوار قمیص میں ملبوس شخص اترتا ہے، دوبارہ گاڑی میں بیٹھ کر دوبارہ اترتا ہے۔سی ٹی ڈی کے مطابق مذکورہ آدمی دھماکے سے آدھا گھنٹے قبل گاڑی کھڑی کر کے چلا جاتا ہے، دھماکے میں کئی میٹر دور جاکر گرنے والا پرزہ کار کا ہے۔آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا ہے کہ دھماکا ملک دشمن عناصرکی کارروائی ہے، حافظ سعید کا گھر ٹارگٹ ہونے کے سوال پر آئی جی پنجاب نے کہاکہ ہائی ویلیو ٹارگٹ گھر کے قریب پولیس پکٹ ہے، اسی لیے گاڑی گھر کے قریب نہیں جاپائی، ان کا خیال ہے کہ ٹارگٹ پولیس تھی۔وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دھماکے میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زخمی افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے جناح اسپتال اور دیگر اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔دوسری جانب وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے جناح اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور ان کے علاج و معالجے کا جائزہ بھی لیا۔دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا حکم دیا ہے اور پولیس سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ادھرامیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے لاہور بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت سے شرپسندوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیاہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ واقعہ حکومت کی ناکامی ہے۔ دشمن قوتیں پھر سے ملک میں بدامنی کا جال بچھا رہی ہیں ۔ملک میں امن و سلامتی کے قیام کے لیے قوم اور اداروں نے بہت قربانیاں دی ہیں ۔پوری پاکستانی قوم دہشت گردی کو کچلنے کے لیے متحد ہے، ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے فوری ایکشن پلان کی ضرورت ہے۔ سراج الحق نے جاں بحق افراد کے لیے دعا مغفرت کرتے ہوئے لواحقین سے ہمدردی و تعزیت کا اظہار اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی ہے ۔ انہوں نے مزید کہاکہ پنجاب حکومت زخمیوں کا بہتر علاج اور مالی تعاون کرئے۔سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم اور نائب امیر لیاقت بلوچ نے بھی بم دھماکے کی مذمت اور متاثرین سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے ۔