کاروبار ی تعلقات کے لیے بیلا روس کو تجارتی وفود بھیجنے کے منتظر ہیں ، ناصر حیات مگوں

285
صدر ایف پی سی سی آئی ناصر حیات مگوں، جمہوریہ بیلاروس کے سفیرکو شیلڈ پیش کر رہے ہیں

کرا چی (اسٹاف رپورٹر) صدر ایف پی سی سی آئی میاں ناصر حیات مگوں نے جمہوریہ بیلاروس کے ساتھ باہمی تجارت کو وسیع کرنے، مشترکہ منصوبوں کو فروغ دینے، تکنیکی مہارت کا تبادلہ کرنے، اور تجارتی سیاحت میں اضافہ کرنے کی گہری خواہش کا اظہار کیا ہے۔ وہ جمہوریہ بیلاروس کے سفیر آندرے میتے لتسا( Andrei Metelitsa )کی ایف پی سی سی آئی ہیڈ آفس کراچی آمد کے موقع پر خطا ب کر رہے تھے ۔میاں ناصر حیات مگوں نے پاکستان سے بیلاروس کو پاکستانی پھلوں، سبزیوں، چاول، ٹیکسٹائل اور دیگر روایتی برآمدات کی برآمدی حجم میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا کیونکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بہت کم ہے۔ انہوں نے سفیر سے درخواست کی کہ وہ پاکستانی برآمد کنندگان کے لیے مزید مواقع کو کھولیں اور تیزی سے ویزا پروسیسنگ میں آسانی پیدا کریں۔ایف پی سی سی آئی بیلاروس کے کاروباری نما ئندوں اور تاجروں کی میزبانی کے لیے تیار ہے اور باہمی فائدہ مند کاروباری تعلقات کے لیے بیلاروس کو تجارتی وفود بھیجنے کا منتظر ہے۔جمہوریہ بیلاروس کے سفیر میتے لتسا نے کہا کہ بیلاروس کی معیشت بنیادی طور پر صنعتی اور انجینئرنگ کی پیداوار پر مبنی ہے اور اس کی مشینری کا معیار عالمی معیار سے ہم آہنگ ہے۔ مثال کے طور پر، ٹریکٹر، ٹرک، کرینیں، دھاتیں کاٹنے والی مشینری اور دیگر تعمیراتی مشینری بہت اعلی معیار کی حامل ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے بتایا کہ بیلاروس میں تیار کردہ ہوم اپلائینسس اعلی معیار کے ہیں جیسے کہ واشنگ مشینیں، ڈش واشر، ریفریجر ئٹر اور دیگر چھوٹے اور بڑے ہوم اپلائینسس۔میاں ناصر حیات مگوں نے کہا کہ پاکستان اور بیلاروس کوآن لا ئن تجارتی نمائش کا منصوبہ بنانا چاہیے اور COVID سے متعلق پابندیوں کے مکمل خاتمے کا انتظار نہیں کرنا چاہیے۔ اس کے بعد ایف پی سی سی آئی اور بیلاروس کے کاروباری ایوان ہر سال دونوں ممالک میں تجارتی نمائشوں اور میلوں کا اہتمام کرسکتے ہیں۔