مائنز اینڈ منرلز گورننس ایکٹ جلد اسمبلی میں پیش کیاجائیگا‘شبیر علی بجارانی

279

کراچی(اسٹاف رپورٹر)صوبائی وزیر برائے معدنیات و معدنی ترقی، دیہی ترقی اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میر شبیر علی بجارانی نے کہا ہے کہ سندھ کابینہ نے مائنز اینڈ منرلز گورننس ایکٹ 2021 ء کی منظوری دے دی ہے اور اسے جلد ہی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ اٹھارہویں ترمیم کی روشنی میں صوبے میں مائننگ کے شعبے میں مفصل قواعد و قوانین کے لیے محکمہ معدنیات و معدنی ترقی نے اس ایکٹ پر کام کیا ہے۔یہ بات انہوں نے منگل کو سندھ اسمبلی میں اپنے دفتر میں ملاقات کے لیے آنے والے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ میر شبیر علی بجارانی نے کہا کہ صوبے میں کان کنی سے وابستہ مزدوروں کی حفاظت اور صحت کو یقینی بنانے کے لیے سندھ کابینہ نے ‘سندھ میٹالیفیریس(Metalliferous) مائن ایکٹ2021’ ء بھی منظور کیا ہے جسے جلد ہی اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔انہوں نے بتایا کہ محکمہ معدنیات و معدنی ترقی ‘سندھ گرینائٹ مائننگ پالیسی’ پر بھی تمام اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کام کررہا ہے تاکہ اس امر کو یقینی بنایا جاسکے کہ کان کنی سے تاریخی مقامات کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ تھر پارکر قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور یہاں گرینائٹ، چائنا کِلے، کچ لوہا (Iron ore) وغیرہ بڑی تعداد میں موجود ہیں۔صرف کارونجھر میں موجود گرینائٹ کا تخمینہ تقریباً 26 ارب ٹن ہے۔ انہوں نے کہا کہ ‘سندھ گرینائٹ مائننگ پالیسی’ بہت جلد مکمل کرلی جائے گی۔