لگژری گھروں کو بھجوائے گئے ٹیکس نوٹسز معطل

235
پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواست ناقابل سماعت قرار

لاہور ہائی کورٹ نے محکمہ ایکسائز کی جانب سے لگژری گھروں کو بھجوائے گئے ٹیکس نوٹسز معطل کر دیئے۔

تفصیلات کے مطابق 2 کنال سے بڑے گھروں کے مالکان کو ٹیکس نوٹس بھجوانے کااقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ درخواست میں حکومت پنجاب اور ڈی جی ایکسائز سمیت دیگر فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا گیا کہ محکمہ ایکسائز نے دوبارہ قوانین کی خلاف ورزی شروع کردی محکمہ ایکسائز کا اقدام عدالتی فیصلے کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں کہا گیا کہ  4 کنال گھر کےمالک کو 65 لاکھ کا نوٹس بھجوا دیا گیا ہے حالانکہ  2014 میں لاہور ہائیکورٹ نے ٹیکس نوٹسز کالعدم قرار دیئے تھے، 2 رکنی بنچ نے محکمہ ایکسائز کو ٹیکس وصولی کا حکم دیا تھا۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ  حتمی فیصلے تک نوٹسز پر عملدرآمد روکا جائے۔

عدالت نے 2 کنال سے بڑے گھروں کے مالکان کو ٹیکس نوٹس بھجوانے کیخلاف درخواست پر سماعت کی تو جسٹس جواد حسن نے لگژری گھروں کو بھجوائے گئے ٹیکس نوٹسز معطل کر دیئے بادی النظر میں محکمہ ایکسائز نے قواعدوضوابط پورے نہیں کیے۔

جسٹس جواد حسن نے کہا کہ  فیئر ٹرائل ہر شہری کا حق ہے لیکن محکمہ ایکسائز کو جلدبازی کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیئے۔