خواجہ آصف کیخلاف نیب ریفرنس تیار

429

نیب لاہور  کی طرف سے سابق وزیردفاع خواجہ آصف کیخلاف ریفرنس تیار کر کے  حتمی منظوری کےلیے چیئرمین نیب کو ارسال کر دیا گیا۔

خواجہ آصف پر منی لانڈرنگ اور آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے۔نیب ریفرنس کے مطابق چیئرمین نیب نے 4 ستمبر 2018 کو خواجہ آصف کیخلاف انکوائری کی منظوری دی جب کہ  29 دسمبر 2020 کو گرفتار کیا گیا  اور تحقیقات جاری ہیں۔

خواجہ آصف جب 1991میں سینیٹر بنے تو ان کے پاس 3 ہزار مربع گز کا گھر تھا، 1993میں  خواجہ آصف کےاثاثے 51 لاکھ روپے کے تھے اور 2018تک  اثاثے 404 ملین روپے تک پہنچ گئے۔

خواجہ آصف نے 1987سے 18 تک 21 کروڑ 3 لاکھ 93 ہزار کی آمدن حاصل کی اور انہوں  نے 43 کروڑ 94 لاکھ 62 ہزار روپے کے اخراجات ظاہر کیے۔ 1987سے18تک خواجہ آصف نے 2 کروڑ 97 لاکھ 17 ہزار روپے تنخواہ لی جب کہ 1987سے18  تک خواجہ آصف نے کاروبار سے 8 کروڑ 21 لاکھ 86 ہزار کی آمدن لی۔

خواجہ آصف کی اہلیہ نے1987سے18تک  ایک کروڑ 7 لاکھ 92 ہزار روپے  تنخواہ لی، خواجہ آصف نے اپنے اہلخانہ کے نام پر مختلف جائیدادیں بنائیں اور سرمایہ کاری کی۔ خواجہ آصف نے غیر ملکی کمپنی کی ملی بھگت سے اقامہ بنوایا۔