ملزم عزیز الرحمان نے اعتراف جرم کرلیا، پولیس

543

لاہور: مدرسےمیں طالبعلم سے زیادتی کرنے والے مفتی عزیز الرحمان نے اعتراف جرم کرلیا اور انکشاف کیا کہ ویڈیو میری ہی ہے جو چھپ کر بنائی گئی جبکہ پولیس نے 4 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے مدرسے میں طالبعلم سے زیادتی کیس میں گرفتار عزیز الرحمان نے اعتراف جرم کرلیا ہے اور دورانِ تفتیش انکشاف کیا ہےکہ ویڈیو میری ہی ہے جو صابر شاہ نے چھپ کر بنائی جبکہ طالبعلم صابر کو پاس کرنے کا جھانسہ دیکر اپنی ہوس کانشانہ بنایا تھا۔

عزیزالرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ویڈیووائرل ہونے کے بعد خوف کا شکار ہوگیا تھا، بیٹوں نے صابر شاہ کو دھمکایا اور اسے کسی سے بات کرنے سے روکا لیکن صابر شاہ نے منع کرنے کے باوجود ویڈیو وائرل کردی۔

عزیزالرحمان نے بتایا کہ مدرسہ چھوڑنا نہیں چاہتا تھا اس لیے ویڈیو بیان جاری کیا مگر مدرسے کے منتظمین مدرسہ چھوڑنے کا کہہ چکے تھے جبکہ  میری فون لوکیشن ٹریس ہوتی رہی، میانوالی میں چھپا ہوا تھا کہ پولیس نے گرفتار کرلیا، اپنے کیے پر بہت شرمندہ ہوں۔

دوسری جانب پولیس کی جانب سے مدرسے کے طالبعلم سے زیادتی کے ملزم عزیز الرحمان اور ان کے تین بیٹوں کو لاہور کی عدالت میں پیش کیا گیا تھا جبکہ پولیس کی جانب سے کیس کی تفتیش کے لیے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی جسے عدالت نے منظور کرلیا ہے۔

عدالت نے عزیز الرحمان کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ملزم کا ڈی این اے اور میڈیکل کروانے کی ہدایت بھی کی ہے۔

یاد رہے مفتی عزیز الرحمن کی نازیبا ویڈیو لیک ہونے پر پولیس نے بدفعلی کا شکار ہونے والے نوجوان صابر شاہ کی درخواست پر مقدمہ درج کیا تھا، طالبعلم صابر شاہ کی مدعیت میں درج کئے گئے مقدمات میں 337 اور 506 کی دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

خیال رہے مقدمے میں یہ الزام لگایا گیا تھا کہ مفتی عزیز الرحمن نے اسے امتحانات میں فیل کرکے بلیک میل کیا، امتحانات میں پاس کروانے کا لالچ دیکر مبینہ طور پر کئی ماہ تک بد فعلی کی، شکایات کرنے پر اس کی کوئی شنوائی نہ ہوئی۔

ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس نے عزیزالرحمن ، انکے تین بیٹے اور تین نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا، جس کے بعد پولیس نے عزیز الرحمن اور ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا ہے۔