مجلس اقبال کے تحت ادبی نشست‘ شاعر مشرق کو خراج عقیدت

368

مجلس اقبال جدہ کے زیراہتمام علامہ اقبال کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے گذشتہ دنوں ایک آن لائن ادبی نشست کا اہتمام کیا گیا، جس میں شعرائے کرام نے علامہ محمد اقبال کے حوالے سے اپنے اشعار پڑھے اور کلامِ اقبال پر گفتگو کی ۔
مجلس اقبال کے جنرل سیکرٹری سید شہاب الدین نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم مصور پاکستان، شاعر مشرق کے پیغام کو اپنی نوجوان نسل میں منتقل کریں۔ انہوں نے صاحبان اقتدار سے بھی اپیل کی کہ وہ طلبہ کے نصاب میں علامہ کے کلام کو زیادہ سے زیادہ جگہ دیں تاکہ قوم مستقبل کی امامت کے لیے تیار ہو سکے۔ جدہ کے معروف شاعر زمرد سیفی نے اقبال کے حوالے سے اپنا کلام پڑھ کر سنایا۔
پاکستان کے معروف شاعرایڈووکیٹ زاہد علی اداس نے بھی اقبال کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا، جسے سامعین نے بے حد پسند کیا۔ لاہور سے کئی کتابوں کے مصنف اور شاعر انیس احمد نے بانگ درا سے پیام صبح پیش کی۔ بھارت کے معروف شاعر رئیس احمد اعظم نے اقبال سے عقیدت کا اظہار کرتے ہوئے ’’شکوہ، جواب شکوہ‘‘ کے تناظر میں نظم کہی۔ امریکا میں مقیم کئی کتابوں کے مصنف ایوارڈ یافتہ شاعر تنویر پھول بھی تقریب میں شریک تھے۔ انہوں نے اقبال کو اپنے ان بہترین اشعار کے ذریعے خراج عقیدت پیش کیا۔
مجلس اقبال جدہ کے صدر ڈاکٹر کریم سعید بیبانی نے اقبال پر گفتگو کی اور اشعار کے ذریعے منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔ مجلس اقبال جدہ کے چیئرمین عامر خورشید نے ضرب کلیم سے ایک نظم بہ عنوان تخلیق پیش کی۔ انہوں نے خطاب میں کہا کہ ہمیں چاہیے کہ ہم اقبال کے فارسی کلام سے بھی کچھ نہ کچھ آشنا ہوتے رہیں۔ اگر اس پر تھوڑا وقت لگایا جائے تو زیادہ مشکل نہیں ہوگی اور فارسی کلام سمجھ میں آ جائے گا۔
امریکا سے ڈاکٹر عرفان ہاشمی جو تقریب کے صدر بھی تھے، نے نے اقبال کے فارسی کلام کے حوالے سے خصوصی گفتگو کی اور اردو تشریح پیش کی، جسے سامعین نے بہت پسند کیا۔ انہوں نے کہا کہ علامہ کا کلام ساٹھ فیصد فارسی میں ہے، مگر ہم اس سے خاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھا رہے۔
عالمی اردو مرکز جدہ کے صدر اطہر نفیس عباسی نے مجلس اقبال کے عہدیداروں اور اراکین کو شاندار تقریب کے انعقاد پر مبارکباد دی اور ان کو بہت سراہا کہ ان کی کوششوں کی بدولت مجلس اقبال تقریبات کا مسلسل انعقاد کررہی ہے۔ انہوں نے علامہ اقبال اور مرزا غالب کو منظوم خراج عقیدت پیش کیا۔
امریکا سے مہمان خصوصی سید محسن علوی نے اپنی نظم دور حاضر کے مسلمان سے بہ عنوان شکوہ پیش کی ۔ تقریب کے مہمان خصوصی جدہ کی جانی پہچانی معروف ادبی شخصیت فضا الرحمن جو سعودی عرب میں طویل عرصہ گزار کر اب امریکا میں مقیم ہیں، انہوں نے اقبال کے فارسی کلام سے اشعار پڑھے اور ان کی تشریح بیان کی۔ فضاالرحمن نے علامہ کے کلام پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ علامہ کے اشعار اتنی گہری معنویت رکھتے ہیں کہ ان کے ایک شعر پر عمر گزاری جاسکتی ہے۔
آخر میں شاعرہ ریحانہ روحی نے اقبال کو اپنے اشعار کے ذریعے زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ تقریب میں مرزا انجم، محمد امانت اللہ، محمد طارق، اطہر اسلوبی، اعجاز کشمیری اور محمد سہیل نے بھی شرکت کی۔ قبل ازیں لندن سے ایک بچی آمنہ محمد علی کریم نے خوبصورت لہن مین تلاوت کی۔ بعد ازاں آمنہ محمد علی نے ایک خوبصورت حمد بھی پڑھ کر سنائی۔