نظر ثانی اپیل سننے تک مسماری کا حکم معطل کیا جائے، متاثرین نسلہ ٹاور

230

کراچی(اسٹاف رپورٹر) نسلہ ٹاور شاہراہ فیصل سندھی مسلم ہاؤسنگ سوسائٹی کے متاثرہ مکینوں نے چیف جسٹس آ ف پاکستا ن سے بنیادی انسانی حقوق کے نام پر اپیل کی ہے کہ وہ نظر ثانی شدہ اپیل کو سننے تک مذکورہ بلڈنگ کو مسمار کرنے کا حکم معطل کر یں کیونکہ بلڈرز کی سماعت میں عدالت عظمیٰ نے ان کے وکیل کو سنے بغیر اور مؤقف جانے بغیر بینج نے جو حکم صادر کیا ہے اس پر عملدرآمد سے ملک میں بڑا انسانی المیہ پیدا ہونے کا خدشہ لاحق ہو چکا ہے۔ان خیالات کا اظہار اتوار کی شام نسلہ ٹاور الاٹیز ایکشن کمیٹی کراچی کے کنوینئر پرفیسر امتیاز،ڈاکٹر چتر کمار،ولی موریا،محمد علی،عبدالقادر سمیت دیگر متاثرین کی جانب سے بلڈنگ کے سامنے سڑک پر ہنگامی پریس کانفرنس اور متاثرین کے پر امن احتجاجی شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس میں معمرمعذور مکینوں کے علاوہ خواتین اور معصوم بچوں کی بڑی تعداد رشریک تھی۔ایکشن کمیٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ ہم نے زندگی بھر کی خون پسینے کی حلا ل کمائی سے حکومت اور متعلقہ اداروں کی مصدقہ اجازت ناموں کی دستاویز کی تصدیق کے بعد فلیٹس خریدے ہیں ،عدالت عظمی کی نظر میں اگر اسکی تعمیرات میں کوئی بے قاعدگی ہے جرم کرنے والوں کے بجائے ہمیں بے گھر کے کا حکم نہ صرف بنیادہ انسانی حقوق سے متصادم ہے بلکہ یہ شفاف انصاف پر بھی سوالیہ نشان ہے۔متاثرین نے چیف جسٹس سمیت صدر پاکستان،وزیر اعظم پاکستان،گورنر سندھ اور وزیر اعلیٰ سندھ سمیت منتخب اراکین اسمبلی،میڈیا،انسانی حقوق پر یقین رکھنے والی تمام طاقتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مشکل کی اس گھڑی میں ان کی آواز بنیں اور ان کی بلاوجہ بربادی کو روکنے میں اپنا کردار ادا کریں۔متاثرین کے مطابق وہ اپنے قانونی مشیروں کے مشورے کی روشنی میں ہنگامی نظر ثانی شدہ عدالت میں لیکر جا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نسلہ ٹاور کے متاثرین کی تعداد زیادہ ہے اور اس دکھ کا مداوا ساری زندگی نہیں ہو سکے گا اس لیے 44فلیٹ مالکان سمیت تقریبا پونے 200متاثرین اپنے فلیٹ بچانے کے لیے قانون کے مطابق ہر قدم اٹھائیں گے۔