ارکانِ اخوان المسلون کو سزائے موت انصاف کا مذاق ہے، ہیومن رائٹس واچ

633

ہیومن رائٹس واچ (ایچ آر ڈبلیو) نے مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اخوان المسلمین کے ممتاز رہنماؤں سمیت 12 مظاہرین کی سزائے موت کی تخفیف کرے۔

غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اخوان المسلمون کے ارکان کو 2013 میں ایک دھرنے میں شرکت کرنے پر غیر منصفانہ سزا سنائی گئی تھی۔ اسی دھرنے میں پولیس حملے کے نتیجے میں 817 مظاہرین ہلاک ہوئے تھے۔

14 جون 2021 کو مصر کی سب سے اعلی اپیلٹ کورٹ ، کورٹ آف کاسیشن نے 12 افراد کی سزائے موت کو برقرار رکھا اور مصر کے فوجداری ضابطہ اخلاق کے مطابق مدعا علیہان کو معاف کرنے یا سزائے برقرار رکھنے کے فیصلے کے لیئے صدر السیسی کو 14 دن دیے گئے۔

ہیومن رائٹس واچ کے مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے نائب ڈائریکٹر جو اسٹارک نے کہا ، “اخوان المسلمون کیخلاف بنایا گیا یہ مقدمہ انصاف کا مذاق ہے ، لہذا یہ بات انتہائی غمناک ہے کہ اعلی ترین عدالت نے 12 افراد کی سزائے موت کو برقرار رکھا۔ صدر سیسی کو ان کی سزائے موت کالعدم قرار دینی چاہیے اور سزائے موت کے ناجائز استعمال کو ختم کرنا چاہئے۔”