دیسی گھی سے متعلق 3 بڑے اوہام اور ان کی حقیقت

1042

وہم:

دیسی گھی وزن میں اضافے کا سبب بنتی ہے۔

حقیقت:

اصل صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے، دیسی گھی میں اومیگا 3 ، اومیگا 6 اور ضروری فیٹی ایسڈ موجود ہونے کے ناطے یہ درحقیقت جسمانی چربی کے اجزا کو کم کرتا ہے بھلے جسم میں چربی کی مقدار کتنی ہو۔ یہ نظامِ تحول (metabolism) کو بھی بہتر بناتا ہے۔ اگر آپ اپنی کمر ، رانوں اور پیٹ پر مجتمع چربی کو ختم کرنا چاہتے ہیں تو اپنی روز مرہ کی خوراک میں ایک چمچ دیسی گھی ضرور شامل کریں۔

افواہ:

دیسی گھی کے بارے میں ایک اور بات بھی اکثر سننے میں آتی ہے کہ یہ دل کے عارضے میں مبتلا افراد کیلئے اچھا نہیں ہے۔

حقیقت:

ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ دیسی گھی وٹامن اے ، ای ، ڈی ، کنجگیٹڈ لینولک ایسڈ اور اینٹی آکسیڈینٹ سے مالامال ہوتی ہے جو دل اور اس کے عضلات کی مناسب فعالیت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ چونکہ یہ گرمائش کی اعلیٰ سطح پر پکائی جاتی ہے، لہذا یہ صحت بخش چربی کو نقصان دہ مرکبات میں تبدیل ہونے سے روکتی بھی ہے۔

افواہ:

ایسے افراد جنہیں لیکٹوز (دودھ میں موجود شکر کا ایک جُز) ہضم نہیں ہوتا، اُن کو دیسی گھی سے بچنا چاہیے۔

حقیقت:

بالکل بھی نہیں۔ دیسی گھی کی تیاری کے دوران دودھ کی ٹھوس چیزیں ختم ہوجاتی ہیں جس سے یہ لیکٹوز اور کیسین فری بن جاتی ہے۔ یہ عام طور پر لیکٹوز حساس لوگوں کے لئے بھی تجویز کی جاتی ہے تاہم ایسے افراد جو اس مرض کی شدت سے دوچار ہوں، اُن کیلئے احتیاط ضروری ہے۔